ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Potery Mere Dil Mein Ja k Dheik Lein

-

Đang Cập Nhật

Tự động chuyển bài
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát potery mere dil mein ja k dheik lein do ca sĩ thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat potery mere dil mein ja k dheik lein - ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Potery Mere Dil Mein Ja k Dheik Lein chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Potery Mere Dil Mein Ja k Dheik Lein do ca sĩ Đang Cập Nhật thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát potery mere dil mein ja k dheik lein mp3, playlist/album, MV/Video potery mere dil mein ja k dheik lein miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Potery Mere Dil Mein Ja k Dheik Lein

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

کوئی اور ہے میرے دل میں جھانک کے دیکھ لے یہ علی ہے یا کوئی اور ہے
بھلا تم سے کس نے یہ کہ دیا میرا ذہنما کوئی اور ہے میرے دل میں جھانک
کے دیکھ لے یہ علی ہے یا کوئی اور ہے اور میں علی کے در کا فقیر ہوں
میں جہاں میں سب سے امیر ہوں میں علی کے در کا فقیر ہوں میں جہاں میں
میں سب سے امیر ہوں کسی اور سے رہے آس کیوں میرا آسرا کوئی اور ہے
اور میرے پاس آئے زوال کیا میری ناؤ چھولے مجال کیا
میرے پاس آئے زوال کیا میری ناؤ چھولے مجال کیا
یہ ہوائے شر کو بھی ہے خبر میرا ناخدہ کوئی اور ہے
اور تو جہاں کے عشق میں مبتلا ہے علی علی میرا سلسلہ
تیری عارض کوئی اور ہے میرا کل کفا کوئی اور ہے
تیری عارض کوئی اور ہے میرا کل کفا کوئی اور ہے
اور تجھے جنتوں کا ہے آسرا
یہ ہوائے شر کو بھی ہے خبر میرا ناخدہ کوئی اور ہے
تجھے جنتوں کا ہے آسرا میرے ذہن میں بسی کربلا
تجھے جنتوں کا ہے آسرا میرے ذہن میں بسی کربلا
تیری عارض کوئی اور ہے میرا راستہ کوئی اور ہے
اور کھلا راز سب یہ غدیر میں بھرا بغستیر زمیر میں
پسے تہنیت ہے منافقت
تیرا فیصلہ کوئی اور ہے
پسے تہنیت ہے منافقت
تیرا فیصلہ کوئی اور ہے
قبلہ بیٹھے ہیں
جانتے ہیں یہ
حسد بھائی جانتے ہیں
کہ نہیں مان سکتا ہوں میں کبھی
جسے اپنی قبر کی ہو پڑی
نہیں مان سکتا ہوں میں کبھی
جسے اپنی قبر کی ہو پڑی
میرے قبر میں کبھی آئے گا
وہ بادشاہ کوئی اور ہے
میرے قبر میں کبھی آئے گا
وہ بادشاہ کوئی اور ہے
نہ سمجھ سکا
نہ میں لکھ سکا
میں سنہ علی کی کروں بھی کیا
نہ سمجھ سکا
نہ میں لکھ سکا
میں سنہ علی کی کروں بھی کیا
میں حسد لکھوں بھی تو کیا لکھوں
وہ انتہا کوئی اور ہے
میں اصد لکھوں بھی تو کیا لکھوں
وہ انتہا کوئی اور ہے
بھلا تم سے کس نے یہ کہہ دیا
میرا رہنما کوئی اور ہے
میرے دل میں جھاک کے دیکھ لے
یہ علی ہے یا کوئی اور ہے
ایک درود پڑے محمد و علی محمد
حضور حکم ہے اس کلام کا
تو چند دن آپ کی نظر
اور بس اتنی درخواست ہے
کہ لوگوں کو یہ بتانا ہے
کہ جب ہم حسین کو غوتے ہیں
تو پھر کسی کی پرواہ نہیں ہوتی
اسی طرح سے جب علی کے فضائل سنتے ہیں
تو دل سے داد نکلتی ہے
تو مولا کے فضائل ہیں
اور آپ کا اس میں ساتھ چاہیے
ایک ایسے شخص سے مولا کی زبانی
مولا کی کہانی
اس شخص کی زبانی
جو مولا کے ساتھ رہا
کون ہے وہ شخص
دار پہ چلتی ہوئی
آہنی تلوار کی بات
دار پہ چلتی ہوئی
آہنی تلوار کی بات
آؤ سب مجھ سے سنو
میسم تمار کی بات
میسم تمار
میسم تمار نے اپنے مولا کو
کیسے دیکھا ہے
یہ آپ کی نظر ہے
میسم تمار کہہ رہے ہیں
آؤ لوگوں میں سناتا ہوں
تمہیں ایسا سبق
تارے مزدود ہوئے
باندھی بنی جس کی شفق
اگہ اس کا قدم ہوگا
وہیں پاؤگے حق
کہ عبد و معبود میں
سجدوں سے کیا جس نے فرق
عبد و معبود میں
سجدوں سے کیا جس نے فرق
کہیں بھگوان
کہیں رب و ولی کہتے ہیں
کہیں بھگوان
کہیں رب و ولی کہتے ہیں
ہم اسے اپنی زبان میں تو
علی کہتے ہیں
ہم اسے اپنی زبان میں تو
علی کہتے ہیں اور حضور
اک اک بن
یہ میسم تمار کی
مجھے میں نے نہیں لکھا حد امکان سے بھی عارف وعلا ہے علی حد امکان
سے بھی عارف وعلا ہے علی سر بلندی کی حد عورت سے بالا ہے علی دل
تاریخی میں بخشش کا اجالہ ہے علی کیونکہ آغوش محمد کا جو پالا
ہے علی کیونکہ آغوش محمد کا جو پالا ہے علی یہی رازق ہے یہی
ایسا چکا سلا دیتا ہے
یہی رازق ہے
یہی سچ کا سلا دیتا ہے
ایک ٹھوکر سے یہ مردوں کو
جلا دیتا ہے
مردوں کو جلا
دیتا ہے اور کہا لی
کہ مالکِ ارض و سماء
ناطقِ قرآن علی
مالکِ ارض و سماء
ناطقِ قرآن علی
مالکِ ارض و سماء
ناطقِ قرآن علی
مونسو یابرو احمد کا
نگہ بان علی
کہ عم کہتا ہے کوئی اور کہیں رحمان علی
عم کہتا ہے کوئی اور کہیں رحمان علی
سارے عصاف ہیں رب کے مگر انسان علی
سارے عصاف ہیں رب کے
مگر انسان علی کے حد انسان اور یزدان بتائی اس نے
حد انسان اور یزدان بتائی اس نے
اپنے سجدوں سے ہی توحید بچائی اس نے
اپنے سجدوں سے ہی
توحید بچائی اس نے اور تبلہ
کہ سارے نبیوں کی مدد کے لیے آنے والا
سارے نبیوں کی مدد کے لیے آنے والا
لہنِ عیسیٰ کو ہر ایک لفظ سکھانے والا
تختِ بلقیس سلیمان تل آنے والا
اور پائے معصوم سے زمزم کو اٹھانے والا
پائے معصوم سے زمزم کو اٹھانے والا
کہیں گفتار کہیں زور دکھایا اس نے
اب دیکھنا آپ کے سماتے کہاں تک ہیں
کہیں گفتار کہیں زور دکھایا اس نے
کب کہاں کس کو حلاقت سے بچایا اس نے
اور بحرِ اسلام یہی کرتا ہے عیسار کی بات
بحرِ اسلام یہی کرتا ہے عیسار کی بات
خدمات میں کرتا رہا معیار کی بات
خدمات میں کرتا رہا معیار کی بات
جب کسی کو نہ سمجھ آئی وہ گفتار کی بات
جب کسی کو نہ سمجھ آئی وہ گفتار کی بات
تب اسی نفس نے سمجھائی تھی تلوار کی بات
تب اسی نفس نے سمجھائی تھی تلوار کی بات
کہ اُحد و بدر حسفین نہ ڈرتے دیکھا
الكا بھاگتا سب کو فقط ایک کو لڑتے دیکھا
بھاگتا سب کو فقط ایک کو لڑتے دیکھا
کو لڑتے دیکھا
اور میں نے دیکھا ہے
احد کا بھی وہ لوگوں دنگل
میں نے دیکھا ہے
احد کا بھی وہ لوگوں دنگل
بہا گتھے چھوڑ کے جب
احمد مختار کو یل
یل کہتے ہیں پہلوان کو
میں نے دیکھا ہے
احد کا بھی وہ لوگوں دنگل
بہا گتھے چھوڑ کے جب احمد مختار
کو یل
کہ لافتہ گونج اٹھا
رک گئے کونین میں پل
لافتہ گونج اٹھا
رکھ گئے کونین میں پل
علامہ تیغ نے پھر ایسی مچائی حل چل
علامہ تیغ نے پھر ایسی مچائی حل چل
کہ کہا جبریل نے یہ آئی لڑائی کے لیے
کہا جبریل نے یہ آئی لڑائی کے لیے
تیغ ایسی ہی جچے ایسی کلائی کے لیے
تیغ ایسی ہی جچے ایسی کلائی کے لیے
اور ایک بجلی کی طرح
سر پہ چلی آئی پھر
ایک بجلی کی طرح سر پہ چلی آئی پھری
سن سناتی ہوئی لشکر پہ وہ مست آئی پھری
کہ گھج گئی سینہ میں سر کارڈ کے لہر آئی پھری
ایک نادن کی طرح بس کے وہ بلکھائی پھری
ایک نادن کی طرح بس کے وہ بلکھائی پھری
کہ اوٹھی موت ذرا میرے ولی آہستہ
کہ اوٹھی موت ذرا میرے ولی آہستہ
روح کو قبض کی محلت دے علی یا حسن
روح کو قبض کی محلت دے علی یا حسن
اور میرے مولا نے مجھے راز بتایا لوگوں
میں سمیت امار کہہ رہا ہوں
میرے مولا نے مجھے راز بتایا لوگوں
سامنے جب پڑے پردوں کو ہٹایا لوگوں
کہ اپنی انگوست میں منظر وہ دکھایا لوگوں
عشق حیدر میں سرے دار چہایا لوگوں
سرے دار چہایا لوگوں
اور عشق حیدر میں سرے دار چہایا لوگوں
دار پر عشق علی کی میں عزا دیتا ہوں
دار پر عشق علی کی میں عزا دیتا ہوں
ہر گلی ہوگا علی
اب میں زباں دیتا ہوں
ہر گلی ہوگا علی
اب میں زباں دیتا ہوں
اور نظم کونین ہے
سب حیدر کررار کے ہاتھ
نظم کونین ہے
اسب حیدرِ کررار کے ہاتھ
ہا تم کہیں ہیں اسد
مالک و مختار کے ہاتھ
ہا تم کہیں ہیں اسد
مالک و مختار کے ہاتھ
عرش کو چھونے لگے
مجھ سے خطاکار کے ہاتھ
عرش کو چھونے لگے
مجھ سے خطاکار کے ہاتھ
جب سے دل بیچ دیا
میں سمِ کم coumar کے ہاتھ
جب سے دل بیچ دیا
میں سمِ qumar کے ہاتھ
اور حیدرِ تُو سے
میرا ساق نبھانا مولا
ہے دیا تجھ سے میرا ساتھ نبھانا مولا
مجھ کو میسم کے غلاموں میں اٹھانا مولا
مجھ کو میسم کے غلاموں میں اٹھانا مولا
ایک دروت پڑھے خاندان زہرہ پڑھا

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...