ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát pohnchu dar e sarkar pe chaha to yahe hai do ca sĩ Owais Raza Qadri thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat pohnchu dar e sarkar pe chaha to yahe hai - Owais Raza Qadri ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Pohnchu Dar e Sarkar Pe Chaha To Yahe Hai chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Pohnchu Dar e Sarkar Pe Chaha To Yahe Hai do ca sĩ owais raza qadri thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát pohnchu dar e sarkar pe chaha to yahe hai mp3, playlist/album, MV/Video pohnchu dar e sarkar pe chaha to yahe hai miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Pohnchu Dar e Sarkar Pe Chaha To Yahe Hai

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

اے
چانا تو یہی ہے
آگے میری تقدیر
طمئنہ تو یہی ہے
طمئنہ تو یہی ہے
دیکھیں قسم سے میں آپ کو والمال ملک کہتا ہوں
جب آپ جا رہے ہو کہنا مدینہ بنورا
جون جون مدینہ شریف قریب آتا ہے
واللہ بللہ تلہ للہ
ہوایں بتا دیتی ہیں
کہ مدینہ آنے والا ہے
یقین جانے واللہ بللہ بات کر رہا ہوں
کہ ہواں کے اندر کسی خوشبو
ہواں میں کسی ایسا سوز و گداز
جو اور کہیں نہیں ہے
جون جون مدینہ قریب آتا ہے
اندر سے ایسا ہوتا ہے کہ میں کہیں اور ہے
یہ جگہ ہی کوئی اور ہے
وہ محقی کچھ اور ہے
یہ ارادہ ٹھیک ہے کہاں جانا ہے مدینہ والے کے قریب
ضرور ہے حضور خود
سمجھو ان چیزوں کب جاؤ گیا حضور کے پاس
مدینہ تو
کہتے ہیں کہ
دل ہے وہ سمجھ رہے ہیں ایک تو یہ آنکھیں
ان آنکھوں کے لیے یہ نظرہ یہی ہے لیکن ایک نظر دوسری ہوتی ہے
تو اس دوسری نظر کی بات کرتے ہیں تو
پھر وہ جملہ استفانیہ نہیں بنتا ہے
یہ جملہ خبریہ بن جاتا ہے وہ کہتا ہے کہ
نظرہ تو یہی ہے
نظرہ تو یہی ہے
شاہروکھ ان کے والد صاحب کا
مدینہ منورہ میں انتقار کیا
اور وہ کئی عرصے سے وہی رہ رہے تھے اور وہ آتے ہی نہیں تھے
وہ کہتے ہیں پتہ نہیں میں بھی آجاؤں کو کئی ایسا نہ ہو
کہ مجھے موت مانگا وہ نہیں آتا آتے ہی نہیں تھے وہی رہتے
تھے اور بس مدینہ شیف گئے تو بقی کی نیت دیکھ رہے تھے تو وہی رہے
اور ما شاء اللہ وہی ہی کے قدموں میں پہنچ گئے
اللہ ان کی بے حصہ
بحشی شرمہ اور اللہ ان کے درجات کو بلند حرم کرے گا اب مرنے والی
تو بہت مرتے ہیں لیکن جب کوئی ایسا مرتا ہے مدینہ شیف جاننے میں وہی
مرتبہ دلچسپ بڑا خوش ہوتا ہے اگرچہ ایک غم ہوتا ہے اپنے سے
مشننے کا لیکن ایک رشت بھی آتا ہے کہ یار کریں بھرک لیں میرے باپ کو
یار میرا باپ جائے مدینہ میں مارے میرے باپ کی قبر جو ہے وہ بقی میں
ہے
یہ اتنا بڑا رتبہ ہے تو میں ان سے تعذیب بھی کرتا ہوں اور میں ان کو
ان کے مقدر میں برک برک بیش کرتا ہوں یقین کرتا ہوں برک برک بیش
کرتا ہوں کہ اللہ نے ان کے والی صاحب کو وہ جگہ کا فرمائی کہ
ہم میں سے جس سے ہو سکے کہ مدینہ میں مارے تو مدینہ میں مر جائے
جو مدینہ میں مرے گا میں مصطفیٰ صلى الله عليه وسلم اس کی شفاعت کروں
اور حضورصلى الله عليه وسلم فرمات نے سب سے پہلے اپنی قبر سے میں مصطفیٰ صلى الله عليه وسلم اٹھو گا
پھر میرے ساتھ صدیق و عمر ہوگے اور پھر اہلِ بقی میں
تو کوئی سمجھنا کوئی کم ہے کم شکل کوئی سعادت ہے
کہ قیامت کی دن حضورصلى الله عليه وسلم کے سعادی گھنٹی کریں
کیونکہ کم سعادت ہے
تو اتنی بڑی سعادت ملنے پر میں ان کے
بچوں سے میں اظہار خوشی بھی شکر کروں
دیکھیں مرنہ سب کو ہے لیکن کئی مواتیں ایسی ہوتی ہیں کہ رشکہ کھائے
تو اللہ تعالیٰ ان کو اپنی جوانِ رحمت کو جگہ تر فرمائے
اللہ تعالیٰ ان کے گھر والوں کو صبر دے
و صبر پر عجرِ عظیم انہیں نصیب فرمائے
تو دیکھو شاعر کہتا ہے
کیا کہتا ہے
گمِ حجرِ زلگائی کے گم کا اظہار کرنے کے لیے کیا کروں رو
اب
بچے ہی نہیں رخصت کے بعد عشق بچے ہوتو نظر ہو
شیر سنیئے رخصت کے بعد اتنا روئے گئے
کہ اب عشق بچے ہونا تو نظر ہو
اے سرزمینِ تحبہ تیرا قرض دار ہو
کہتے ہیں ایک وقت آگیا رو رو کے آنکھیں بھی خوش خوش

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...