پھر گنبد خزرا کی فضاؤں میں بلالو
سرکار بلالو مجھے
پھر گنبد خزرا کی فضاؤں میں بلالو
سینے سے لگا کر مجھے دیوانا بلالو
دنیا کی محبت کو میرے دل سے نکالو
پھر گنبد خزرا کی فضاؤں میں بلالو
گخار و گناہگار ہوں جیسا ہوں تمہارا
سرکار نبالو مجھے
سدقا مجھے سرکار نواسوں کا عطا ہو
سرکار مجھے غیر کے ٹکڑوں سے بچالو
یا شاہ مدینہ میری امداد کو آؤ
یا شاہ مدینہ میری امداد کو آؤ
للہ بلاؤں کے طلا تم سے نکالو
پھر گنبد خزرا کی فضاؤں میں بلالو
مرنے کا شرف اب تو مدینہ میں عطا ہو
مرنے کا شرف اب تو مدینہ میں عطا ہو
دردر کی مجھے ٹھوکڑوں سے شاہ بچالو
مدفن ہو عطا میٹھے مدینہ کی گلی میں
مدفن ہو عطا میٹھے مدینہ کی گلی میں
للہ پڑوسی مجھے جنت میں بنالو
پھر گنبد خزرا کی فضاؤں میں بلالو
فرقت میں تڑپتے ہیں جو مسکین بچارے
اسباب عطا کر کے انہیں در پہ بلالو
سرکار بلالو مجھے سرکار بلالو
محبوب خدا سل پہ عجل آکے کھڑی ہے
شیطان سے عطار کا ایمان بچالو
پھر گنبد خزرا کی فضاؤں میں بلالو
سرکار بلالو مجھے سرکار بلالو