روز روز کی یہ
بات ہے لکھتا ہوں میں ایک کہانی
جس میں ایک تم ہو اور وہ یادیں پرانی
روز روز چھپ کے ملنا شہر میں لور لور پھرنا
گھر آتے ہی تمہاری سوچ میں ڈوب جانا
یاد ہے کیا تم کو
وہ دن جب ہم مرمتے تھے دودے پے
کوئی تو تھا ہمارا پہلا پیار
پہلا پہلا پیار
روز روز کی وہ عادت
تمہاری مٹھی سی مسکرات
ماسومیت میں لپٹا ہوا چہرہ کیسے بھلا پاتا میں وہ سب
روز روز کی یہ سوچ ہے جب تو آ جائے گی
اس دن کی طرح اس ٹوٹے دل کو بہلائے گی یاد ہے
کیا تم کو وہ دن جب ہم مرمتے تھے
دودے پے کوئی تو تھا ہمارا پہلا پیار پہلا پہلا پیار بھلا
پہلا پیار پہلا پہلا پیار
روز روز کے یہ حالات ہیں صبح شاملی
پھرتا ہوں ان یادوں کو ان ہی یادوں میں ہستا کھیلتا رہتا ہوں
روز روز کی وہ زندگانی
اب ہے یا نہیں گزر جائے گا یہ وقت بھی یادوں
کے سہارے
یاد ہے
کیا تم کو
وہ دن
جب ہم مرمتے تھے
دودے پے کوئی تو تھا ہمارا پہلا پیار
پہلا پہلا پیار بھلا پہلا پیار پہلا
پہلا پیار