وہ ہر بل یاد ہے
جب تو میرے ساتھ تھا
وہ کیا ہی بات تھی جب تو میرے پاس تھا
کبھی نہیں یاد دیں نہیں آئیں گے دو جانے
کبھی تو یہ باتیں مجھے اڑائیں گے تجھے
اور تک کہیں نہیں پاؤں گے
اور خود سے تک کیسے چھپائیں گے
کن چھپائیں گے
تُو ابھی بیار کر دی ہے
کن سے چھپائیں گے
تُو ابھی مجھ مردی ہے
دنیا والے سے تُو ابھی تھاڑ دی ہے
پھر میرے لئے تُو اپنے گل سے ہر بل کیوں تُو لڑ دی ہے
کیا تھا وہ وقت جب
تم ساتھ تھے آج ہم دور ہیں
کیا وہ وقت ہے آج بھی جب پلکوں پر تیری اب گرتی ہیں بارش کی بھونے
ان چلکوں سے ہم تُچ میں کچھ اس طرح ڈوبے
کہ مجھے اب ڈوبے رہنے دو
یہاں سے مجھے باری نکلنا ہے کہنا تو بہت کچھ چاہتا تھا
پر اب مجھے کچھ بھی نہیں کہنا ہے بر مجھے چھپی تو رہنا ہے
بس مجھے چھپی تو رہنا ہے
بس کلم کی باتیں میری کیا حقیقت تھی
میں کہہ بیتی نہیں پایا جب تُو میرے ساتھ تھی
کہنی تھی جو دل کو باتیں
بس سیاہی کہ گئی
اب میری کیا حقیقت تھی
میں سیاہی ہوں لیکن تیری شب نہیں
بولے والا آج باتوں میں گیدر
پھر وہ سامنے ہار نہیں جیتے
جیت کا مطلب ہے جن والا ہی کچھ نہیں
کبھی نہیں ہوتے میں بھی آئیں گی تجھے
کبھی تک ہی ہوتے بھی رولائیں گی تجھے
بلکہ تُو کرنے نہیں پائیں گی
اور تُو دیسے تُو کیسے چھپائیں گی
تُو پانے والے نے بڑی دنیا ہی پالی
میں اکیلا ہوں میری پوری دنیا ہی کھالی
میں اکیلا سا پورا اکیلا ہی
تُو دیکھائی سے مجھ کو ٹکیلا ہی
بچو نہیں کچھ بھی اس بار میں اور کیا گولوں میں
رازم ہے ہی نہیں تو اور کیا گولوں میں
اڑولنا
میرے پیار بولنا
رازے کیا اسے کبھی نہیں کھولنا
بات سچی ہے اس میں کوئی جھولنا