نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
میں آقا کے نقشے قدم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
میں آقا کے نقشے قدم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
نبی کے ہو نعلین
کاجس پہ نقشہ
نبی کے ہو نعلین
کاجس پہ نقشہ
وہ کاغذ خدا کی قسم چومتا ہوں
وہ کاغذ خدا کی قسم چومتا ہوں
وہ کاغذ خدا کی قسم چومتا ہوں
وہ کاغذ خدا کی قسم چومتا ہوں
میں آقا کے نقشے قدم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
لگے میم ہے میم دال ایسا پیار ہے
لگے میم ہے میم دال ایسا پیار ہے
لگے میم ہے میم دال ایسا پیار ہے
میں اس نام کے پہ چوخم چومتا ہوں
میں اس نام کے پہ چوخم چومتا ہوں
میں اس نام کے پہ چوخم چومتا ہوں
میں اس نام کے پہ چوخم چومتا ہوں
میں آقا کے نقشے قدم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں
ازانوں میں سنتا ہوں جب نام ان کا
ازانوں میں سنتا ہوں جب نام ان کا
تو آواز کا زیر و بم چومتا ہوں
تو آواز کا
مذہب
زیرو بم چومتا ہوں
تو آواز کا زیرو بم چومتا ہوں
میں آقا کے نقش قدم چومتا ہوں
نظر سے جمال حیرم چومتا ہوں
نظر سے جمال حیرم چومتا ہوں
کہے عشق میرا کے نام محمد
کہے عشق میرا کے نام محمد
بہت چوم لو پھر بھی کم چومتا ہوں
بہت چوم لو پھر بھی کم چومتا ہوں
بہت چوم لو پھر بھی کم چومتا ہوں
میں آقا کے نقش قدم چومتا ہوں
نظر سے جمال حیرم چومتا ہوں
نظر سے جمال حیرم چومتا ہوں
یہ ہے ذات
میرا یہ میرا طریقہ
یہ ہے ذات
میرا یہ میرا طریقہ
سنہ ان کی لکھ کر قلم چومتا ہوں
سنہ ان کی لکھ کر قلم چومتا ہوں
سنہ ان کی لکھ کر قلم چومتا ہوں
سنہ ان کی لکھ کر قلم چومتا ہوں
میں آقا کے نقشے قدم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حیرم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حیرم چومتا ہوں
یہ سنت ہے صدیقِ اکبر کی نازش
یہ سنت ہے صدیقِ اکبر کی نازش
کہ نامِ نبی دم بدم چومتا ہوں
کہ نامِ نبی دم بدم چومتا ہوں
کہ نامِ نبی دم بدم چومتا ہوں
میں آقا کے نقشے قدم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حیرم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حیرم چومتا ہوں
میں آقا کے نقشے قدم چومتا ہوں
نظر سے جمالِ حرم چومتا ہوں