تیبا والے
آقا تیبا والے
آقا تیری شاہ
مولا تیری شاہ
میں اس پہ قربان
نعمت
بات
تا جی سمت وہ زیشان گیا
نعمت بات تا جی سمت وہ
زیشان گیا
ساتھ ہی منشی رحمت کا کلم دان گیا
ساتھ ہی
منشی رحمت کا کلم
دان گیا
لے خبر جلد کے غیروں کی
طرف دیان گیا
میرے آقا
میرے
آقا
میرے
آقا میرے مولا تیرے قربان گیا
نعمت بات تا جی سمت وہ زیشان گیا
اُنہِ جانا اُنہِ مانا نارکھا غیر سے کام
لِللہِ الحمد میں دنیا
سے مسلمان گیا
نعمت بات تا جی سمت وہ
زیشان گیا
دل ہے وہ دل
جو تیری یاد سے معمول رہا
سر ہے وہ سر
جو تیرے قدموں پہ قربان گیا
سر ہے وہ سر
جو تیرے قدموں پہ قربان گیا
سر ہے وہ دل جو تیرے قدموں پہ قربان گیا
نعمت بات تا جی سمت وہ
زیشان گیا
آج لے اُن کی پناہ آج مدد ماغ اُن سے
آج لے اُن کی پناہ آج مدد ماغ اُن سے
پھر نہ مانیں گے
قیامت
میں
اگر مان گیا
قیامت میں
اگر مان گیا
جانو دل ہو شوخیرد سب
تو مدینے پہنچے
تم نہیں
چل تیرے زا سارا تو سامان گیا
قیامت بات
تا جی سمت وہ
زیشان گیا
آقا تیر شان
مولا تیر شان میں اس پہ قربان