نبی اے اکرم
شفی اے عاظم
دکھے دلوں کا پیام لے لو
تمام دنیا کے ہم ستائے کھڑے ہوئے ہیں
سلام لے لو
نبی اے اکرم
شفی اے عاظم
دکھے دلوں کا
پیام لے لو
شکستہ کشتی
ہے تیز دھارا
نظر سے روپوش ہے کنارا
نہیں کوئی نہ خدا ہمارا خبر تو عالی مقام لے لو
نبی اے اکرم
شفی اے عاظم
دکھے دلوں کا پیام لے لو
تمام دنیا
کے ہم ستائے کھڑے ہوئے ہیں
سلام لے لو
قدم
قدم پہ ہے خوفر ہے زن
زمین بھی دشمن فلق بھی دشمن
زمانہ ہم سے ہوا ہے بدزن تم ہی محبت سے کام لے لو
نبی اے اکرم
شفی اے عاظم
دکھے دلوں کا پیام لے لو
تمام دنیا کے ہم ستائے
کھڑے ہوئے ہیں
سلام لے لو
کبھی طاقاظا
وفاق ہم سے
کبھی مذاق
جفا ہے ہم سے
تمام دنیا
خفا ہے ہم سے
خبر تو عالی
مقام لے لو
تمام دنیا
کے ہم ستائے کھڑے ہوئے ہیں
سلام لے لو
یہ کیسی منزل پہ
آگئے ہم نہ کوئی اپنا نہ ہم کسی کے
یہ کیسی منزل پہ
آگئے ہم
نہ کوئی اپنا نہ ہم کسی کے
تم اپنے دامن
میں
آج آقا
تمام اپنے غلام لے لو
یہ اکرم
شفی اے عاظم
دکھے دلوں کا پیام لے لو
تمام دنیا
کے ہم ستائے کھڑے ہوئے ہیں
سلام لے لو
یہ دل میں ارماں ہے اپنے طیب
مزار اقدس پہ جاکے ایک دن
سناؤں کو
میں حال دل کا کہوں میں ان سے
سلام لے لو
نبی اے اکرم
شفی اے عاظم
دکھے دلوں کا پیام لے لو
تمام دنیا
کے ہم ستائے
کھڑے ہوئے ہیں
سلام لے لو