نہ جانے کب سے ہمارے تھے تم
ہمیں بھی نہ یہ ہو پایا پتا
حد سے بھی جادہ چاہ کے ہمیں
تم نہ جانے کہاں ہو گئے ہو لا پتا
خدا سے بھی پوچھا کہ ہے وہ کہاں
ہے کہاں دپنے سارے اس کے وفا
لوٹوں میں جب کبھی شام کو گھر سوچوں میں کیوں تیرا
گھر ہے کھلا آنکھیں بچھائے تک تیتھی را
نہ سمجھ سکے ہم ہی تھے وجہ
چک چک کے ہر دم چاہا ہے تم نے
چاہنے کا ہمیں بھی دو موقع ذرا
چاہنے کا ہمیں بھی دو موقع ذرا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật