مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
یہ چلے تین سو ساتھ روگ دے گاڈ گاہم شمچانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
بالا جی کی
سکتی ملری سب کے سنکت کاتے
ایک رپیا بھی لیتا کونیا نہیں کسے نے ناتے
ردھر کا امتار کھڑا دربار جو گیا پانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
کئی کئی گھنٹے جاپ کرے سیدھیان دھرے بابا میں
اوم حنومت کہ کہنے وہ جوس بھرے بابا میں
شیوک سیڑا دی پان
راکھتا کھیال سنہی
اولانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
موسیقا
چوبیس گھنٹے مالا رکھتا ہے بھگوان رکھالا
دن اور رات کھڑا رہے بابا دیکھو گھٹے آلا
بابا گھٹے آلا
سنکھت راوے سیدھنگ دو میں دیکھ لے تھانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں
سب بھگتا کی لاج بچاوے چھوٹا سا بالا جی
اپنے بھگت کی ہارے ہوندے وہ انجنی لالا جی
سوک بھگت رہ دیکھ اکت کونے پرمانے میں
مراری کیسا بھگت نہیں ہریانے میں