ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Mujhse Miliye

-

Đang Cập Nhật

Sorry, this content is currently not available in your country due to its copyright restriction.
You can choose other content. Thanks for your understanding.
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát mujhse miliye do ca sĩ thuộc thể loại Country. Tìm loi bai hat mujhse miliye - ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Mujhse Miliye chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Mujhse Miliye do ca sĩ Đang Cập Nhật thể hiện, thuộc thể loại Country. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát mujhse miliye mp3, playlist/album, MV/Video mujhse miliye miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Mujhse Miliye

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

مجھ سے ملیے مجھ کو کہتا ہے زمانہ لا جواب
مجھ سے ملیے مجھ کو کہتا ہے زمانہ لا جواب
اور ابتدا سے انتہا تک مجھ پہ رہتا ہے شباب
تو میرے چہرے پر پڑی رہتی ہے شیشے کی نقاب
اور ساری دنیا جانتی ہے نام ہے میرا شراب
میرے کتروں میں سمندر کی روانی بند ہے
اور میں وہ ہوں موٹھی میں جس کی نوجوانی بند ہے
آج بھی مشہور ہوں میں کل بھی میں مشہور تھی
اور فرق ہے پر نور اب ہوں پہلے میں بے نور تھی
کہ وائزوں کے پاس تھی رندوں سے کوسوں دور تھی
اور آج میں صحبہ ہوں لیکن کل تلک انگور تھی
یعنی کل میں باغ میں تھی آج میں خانے میں ہوں
اور پہلے پھل تھی پھول بن گئے اب میں پیمانے میں ہوں
لا کے جنہ سے زمین پر حق نے چھوڑا ہے مجھے
اور کھلونے کی طرح دنیا نے توڑا ہے مجھے
تو گل کے ٹکڑے ہو گئے ایسا جھنجھوڑا ہے مجھے
اور آگ پر رہ کر زمانے نے نچھوڑا ہے مجھے
تو ختم آخر کار میری زندگانی ہو گئی
اور رفتہ رفتہ گھل کے میں رنگین پانی ہو گئی
جب میں پانی بن گئی تو ہو گئی بوتل میں بند
اور قید میں شیشے کی آ کر ہو گیا رتبہ بلند
تو میری صورت میری سیرت آئی ہر دل کو پسند
اور بڑھ گئی توقیر میری مل گئی عزت دو چند
کہ یہ نہ پوچھو کہ اس حالت میں کیا کیا مل گیا
اور مٹ گئی ہستی مگر مستی کا دریاں مل گیا
پرند کی نظروں میں میری شکل ہے سب سے ہسی
اور جس قدر ہے خوبیاں مجھ میں کسی میں بھی نہیں
تو مس سے جلتی ہے زمانے کی ہر لڑ نازنی
اور شاہ زادے تک میرے در پر جھکاتے ہیں جبھی
تو اپنی حد سے اور کچھ آگے جو بڑھ جاتی ہوں میں
اور بادشاہوں کے سروں پہ جا کے چڑ جاتی ہوں میں
جس نے میرا ہاتھ تھاما انقلابی ہو گیا
اور سرخ آنکھیں ہو گئی چہرہ گلابی ہو گیا
سر سے لے کر پاہوں تک رنگ آفتا بھی ہو گیا
اور جس نے چوما مجھ کو نام اس کا شرابی ہو گیا
تو جو برا مجھ کو کہے اے شمس اس کی بھول ہے
اور میری ہستی کیا ہے جنت کا گلابی بھول ہے

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...