مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے
میں عشق بھی پلانا مدنی مدینے والے
مدنی مدینے والے
تیری فرش پر حکومت
تیری عرش پر حکومت
تو شہن شہ زمانہ
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے
تو خدا کے بعد بہتر ہے سب ہی سے میرے سرور
تیرا حاشمی گھرانا
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے
میری آنکھ میں سمانا
مدنی مدینے والے
بنے دل تیرا ٹھکانا
آقا بنے دل تیرا ٹھکانا
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے
تیری جب کے دید ہوگی آقا تیری جب کے دید ہوگی
جب ہی میری عید ہوگی
میرے خواب میں تم آنا آقا میرے خواب میں تم آنا
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے
مجھے سب ستا رہے ہیں میرا دل دکھا رہے ہیں
تم ہی حوصلہ بڑھانا تم ہی حوصلہ بڑھانا
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے
میرے سب عزیز چھوٹے
سبھی یار بھی تو روٹے
کہیں تم نہ روٹ جانا آقا کہیں تم نہ روٹ جانا
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا
مدنی مدینے والے
یہ مریض مر رہا ہے
تیرے ہاتھ میں شفا ہے
اے طبیب جلد آنا
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا
مدنی مدینے والے
تو ہے بے قسم کا یاور
اے میرے غریب پرور
ہے سخی تیرا گھرانا آقا
ہے سخی تیرا گھرانا
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا
مدنی مدینے والے
کہوں کس سے آہ جا کر
سنے کون میرے دل بر
کہوں کس سے آہ جا کر
سنے کون میرے دل بر
میرے درد کا فسانہ
میرے درد کا فسانہ
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا
مدنی مدینے والے
یہ کرم بڑا کرم ہے
تیرے ہاتھ میں بھرم ہے
سرحشر بکشوانا
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا
مدنی مدینے والے
مجھے در پہ پھر بلانا
مدنی مدینے والے