رات ڈھلتی جائے
تو یادوں میں آئے
ہولے سے ہوا بھی تیرا نام لے جائے
بھیگا سچاندھ ہے خاموش باتیں
دل کے کسی کونے میں تیری پرچائی ہے
مجھ میں تُو
ابھی باقی ہے کہیں
میری سانسوں میں بسا ہے تُو ہی تُو
بھید میں ہوں پھر بھی تنہا سا کہیں
تیرے بنا یہ دل ہے ادھورا سا کیوں
مٹی کی خوشبو بھی
تجھے دھونتی ہے
ہر موڑ پہ آدھوں کی لکیریں ملی
جو باتیں ادھوری تھی
ہوا کہہ رہی
جو بھی تھا پناہ وہ کہاں کھو گیا
کاش ایک دن تُو لط آئے
میری باہو میں پھر سے سمت جائے وقت رک جائے ہم وہی رہ جائے
جہاں ہم نے سپنے سجائے تھے کہیں
مجھ میں تُو ابھی باقی ہے کہیں میری سانسوں میں بسا ہے تُو
ہی تُو بھید میں ہوں پھر بھی تنہا سا کہیں تیرے بنا یہ دل ہے
ادھورا سا کیوں
02:15