کہانی سنو زبانی سنو مجھے پیار ہوا تھا اکرار ہوا تھا
کہانی سنو زبانی سنو مجھے پیار ہوا تھا اکرار ہوا تھا
تجھے پانے کی خواہش تیرے جانے کا ڈر
اس دل کو سکو مل جائے اگر
کہانی نہیں مجھے تو چاہے
تجھے ساہی نہیں بس تو چاہے
وہی راتوں کو وہی باتوں کو
میں نے یاد کیا تھا تجھے یاد کیا تھا
تھی تمنا میری تو مجھے دلہن بنائے
تیرے ہاتھوں سے اپنے جیون میرا سجائے
تیری آنکھوں کا منظر وہ گہرا سمندر
سمندر کی لہروں کو پھر سے سجائے
عارض ہوتھی میری میرا ہوگا صدا
کیوں کیسے ہوا وقت ٹھہرا رہا
اس تقدیر کا یہی ہے سلا
جو ہم کو کبھی پھر ملا نہ سکا
وہی راتوں کو وہی باتوں کو
میں نے یاد کیا تھا تجھے یاد کیا تھا
کہانی سنو سبانی سنو
مجھے پیار ہوا تھا اکرار ہوا تھا
مجھے پیار ہوا تھا اکرار ہوا تھا