محمد نبینا بنور اجینا
من مکہ حبیب نور صفا فی المدینہ
دل کی ہر دھڑکن سے آتی ہے صدائے یا رسولصلى الله عليه وسلم
جب میرے سینے میں کھلتے ہیں صدائے حق کی بور
جب میری سانسوں کی کشبوں پھیلتی ہیں دور دور
تب مجھے محسوس ہوتا ہے کہ کیا ہوں گے حضور محمد نبینا بنور اجینا
زوبادامہ صوت میں جب گونجتی ہے برملہ المضمن المدسر المبشر کی صدا
اور جب قرآن کی آیات سے اٹھتا ہے نور تب مجھے محسوس ہوتا ہے کہ کیا ہوں گے حضور محمد نبینا بنور اجینا
محمد نبینا بنور اجینا
صوبہ دم جب بزم گل میں چہ چہاتے ہیں طیور پو بٹے جب جھل ملاتا ہے خضائے شب میں نور
جب پردہ ظلمہ سے کرتی ہے زہور تب مجھے محسوس ہوتا ہے کہ کیا ہوں گے حضور محمد نبینا بنور اجینا
من مکہ حبیب نور صوفا فی المدینہ محمد نبینا بنور اجینا
خوائے سرکشی میں جھومتے ہیں جب نہار جب آزا بن کر چمک اٹھتی ہے آواز بلا
دل پہ جب اس میں محمد سے برستا ہے سرور تب مجھے محسوس ہوتا ہے کہ کیا ہوں گے حضور محمد نبینا بنور اجینا
من مکہ حبیب نور صوفا فی المدینہ محمد نبینا بنور اجینا
جب ملک بینا تخہ ہوتے ہیں میرے ساتھ ساتھ جب میرے شانوں پہ ہوتا ہے کسی سورج کہا
جب میرا دل ظلمت دنیا سے ہوتا ہے نبو تب مجھے محسوس ہوتا ہے کہ کیا ہوں گے حضور محمد نبینا بنور اجینا
من مکہ حبیب نور صوفا فی المدینہ محمد نبینا بنور اجینا
ان کے قدموں کی تجلی میرے صبح و شام پر وہ ہما رحمت ہے سہبا اور ان کے نام پر
بخش دیتا ہے خدا جب مجھ سے آسی کے قصور تب مجھے محسوس ہوتا ہے کہ کیا ہوں گے حضور محمد نبینا بنور اجینا
من مکہ حبیب نور صوفا فی المدینہ محمد نبینا بنور اجینا
محمد نبینا بنور اجینا من مکہ حبیب نور صوفا فی المدینہ محمد نبینا بنور اجینا
من مکہ حبیب نور صوفا فی المدینہ محمد نبینا بنور اجینا
من مکہ حبیب نور صوفا فی المدینہ محمد نبینا بنور اجینا
من مکہ حبیب نور صوفا فی المدینہ محمد نبینا بنور اجینا
من مکہ حبیب نور صوفا فی المدینہ محمد نبینا بنور اجینا