محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا
نظر آتا ہے اس قصرت میں کچھ انداز واحدت کا
محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا نظر
آتا ہے اس قصرت میں کچھ انداز واحدت کا
یہی ہے اصل عالم مادہ ایجاد خلقت کا
یہاں واحدت میں بر پا ہے عجب انداز کثرت کا
گدہ بھی منتظر ہے خلد میں نیکوں کی دعوت کا
خدا دن خید سے لائے صخی کے گھر زیافت کا
نرکی گل کے جوشے حسن نے گل شن میں جاباتی
چٹکتا پھر کہاں گھنچا کوئی بغیر رسالت کا
صفی ماتب اٹھے خالی مزندہ ٹوٹے زنجیرے
گناہ گارو
چلو
مولا
ندر کھولا ہے جنت کا
ادھر امت کی حسرت پر ادھر خالق کی رحمت پر
نیرانا توڑ ہوگا
گردش چشم شفاعت کا
نیرانا توڑ ہوگا
گردش چشم شفاعت کا
الہی منتظر ہو وہ خیرانے ناز فرمائے
بیچھا رکھا ہے فرشا کو نکم خوابے وسارت کا
جنہیں مر قدمتا حشر قومتی کہیں کر پکا لوگیں
ہمیں بھی یاد کر لوگوں میں صدقہ اپنی رحمت کا
رضا اے
خست جوش بحر سیاست نگبرانا
کبھی تو ہاتھ آجائے گا دامن ام کی رحمت کا
محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عیزت کا
نظر آتا ہے اس قصرت میں کچھ
انداز وحدت کا