مولا غزامولا غزاالسلام علیکمیا غریب الغرباالسلام علیکمیا مرین زوفاالسلام علیکمیا شمس شموسایوہ المدفونوںبی ارزے توسشائفہ میرے سامنےشائفہ میرے سامنےشائفہ میرے سامنےزامنے آہومیرے حاجت روا کر دے کرمواسطہ معصومہ اے قمتازرا کر دے کرمبہر حیدر اور بہر فاطمہکر دے کرممجدن کے واسطےمولا رضا کر دے کرمبس اکھا باقیباقی کایا غریب الغرباسلام علیکمیا مرین زوفاشائفہ میرے سامنےشائفہ میرے سامنےشائفہ میرے سامنےشائفہ میرے سامنےدش پایا بھیدرحاجت سےہر بیمار کومیرے مولا مالوزرد مفل سو نادار کویہ خوشیاولاد کی گھربے کا سولا چھار کوحیم کی دولتاچھا ہوچھہے کے ماتم دار کوشائفہ میرے سامنےباقی کایا غریب الغرباسلام علیکمبس اکھا باقی کایا غریب الغرباتھاحیرم چاندیftaایک دنیامیں انکرینتفریقرسول اللہجی ماںجی انکریہزیارت کے لیے بلوائیےظاہری کی اس سعادت کے لیے بلوائیےآسیوں کو پھلتہارت کے لیے بلوائیےآدمیوں کو شفاعت کے لیے بلوائیےپسکا موتی کااںجاں بکی بلقربہ کاپسکا موتی کااںجاں مکینہ متوفہآئی کامل ساحہجاں آئی کامل ساحہآئی کامل ساحہجاں آئی کامل ساحہمومنوں ماں تم کرو پھر سے ہے زہرا سوگ میںغم میں ڈوبا ہے خراسہ اے مدینہ سوگ میںشہر غم میں ہے اتاسی اکے گے دکھیاں سوگ میںآئے مولا رجال ہے اہل کریہ سوگ میںجس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاںجس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاںآئے قامل ساہاں جو آئے قامل ساہاںآئے قامل ساہاں جو آئے قامل ساہاںزہر یہ کس نے دیا ہے بے قصو مظلوم کوکس نے پھر تڑپا دیا ہے آٹھ بے معصوم کوآمدینے سے بہت ہی نور اس محروم کواس غریبے دوس کو آئے میرے مخدوم کوجس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاںجس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاںآئے قامل ساہاں جو آئے قامل ساہاںآئے قامل ساہاں جو آئے قامل ساہاںایک معصومہ جو بھائی کے لیے تھی بے قراربھائی کی خاطر کیا تھا خون کے دریاں کو پاستم میں آکر شہر تم کو آیا جس نے سوگجو کے بولی خیر ہو بھائی کی اے پروردگاںجس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاںجس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاںجس سکام و حیثیتہاں جو بھائی کے لیے تھی بے قامل ساہاںآئے قامل ساہاں جو بھائی کے لیے تھی بے قامل ساہاںجیب تن کیوں کر رہے ہیں لوگ یہ کالے لباسدیکھ کر معصومہ اٹکم ہو رہی تھی بدہواںبھائی سے ملنے کی یارب پھوٹ نہ جانےیہ آج اس طفا کا واسطہ پہنچا مجھے بھائی کے پاسجس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاںجس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاںآئے قامل ساہاںدے رہا تھا ایک منادی یہ شہادت کی خبرہم کے بادل چھا گئے ہیں آج اہلِ توس پرپھر شہادت پا گیا ہے ایک زہراں کاپسے دے گئے مولا رضادنیا پانی سے سفرجس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاںجس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاںآئے قامل ساہاںآئے قامل ساہاںجس سکام و حیثیتہاںآئے قامل ساہاںجس سکام و حیثیتہاںآئے قامل ساہاںشان سے اٹھا جنازہ آپ کا مولا رضاخوش نصیبی آپ کو غسلوں کا پن بھی مل گیاسوگواروں نے بھی آ کر آپ کو کا دعاہم غریبوں کا سلام اے مقتلِ کربو بلاجس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاںجس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاںآئے قامل ساہاںآئے قامل ساہاںجس سکام و حیثیتہاںآئے قامل ساہاںجس سکام و حیثیتہاںآئے قامل ساہاںآئے قامل ساہاںکس ریاضِ خلد میں پھر حاضری ہو یا امامآپ ہی کرتے ہیں خود ذاتِ سفر کا احتمامتم نمازوں میں دعا کرتے گئےیہی صبح و شاہآرز و فتح کو زفر کی دل میں رکھتے ہیں غلامجس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاںجس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاںآئے قامل ساہاںآئے قامل ساہاں جو مقینات دوباہاںآئے قامل ساہاںآئے قامل ساہاںآئے قامل ساہاں