محبت بے حساب کر کے گئے آنکھوں میں خواب بھر کے
میرا دل یہ بے ٹھکانا تیرے دیدار کو ترسے
اگر تم لوٹ کر آتے نمائش درد کی کرتے
بتاتے کس طرح سے تجھ بھن جیے جاتے ہیں مر مر کے
ہے کیسی یہ سازشیں
ہے وجہ بھی زخم کی تو اور دبا بھی تو ہے
بریشاں تل
کیا کرے غم دیئے ہیں تونے سارے غم نواری تو ہے
ہو گیا میں
کتنا تنہا دیکھ جاؤ اک دفعہ میری مشکل ہے میرا دل بین تمہارے خوفا
درد جو تم نے دیئے وہ ہے تم ہی کو پوچھتے
کتنے سارے بے سہارے جائیں آنسو کہاں
نہیں آنکھوں میں اب رکتے رہنا اپنے ہی گھر کے
نظر آتے ہو تم مجھ کو میں دیکھوں آئینہ بھی ڈر کے
ہے کیسی یہ
سازشیں
یادوں میں ہے تو ہمیشہ خو گیا
بھی تو ہے
بریشاں تل
کیا کرے غم دیئے ہیں
تونے سارے غم نواری تو ہے