موسیقیموسیقیاگرموسیقیموسیقیموسیقیموسیقیموسیقییہ راہِ محبت یہ راہِ وفا ہے میری جاں یہاں سے گزر چھکے چھکے ملی ہے نظر سے نظر چھکے چھکےمحبت کی دو چار باتیں ہوئی ہیں کسی نے کہی ہے کسی نے سنی ہے یہ باتیں ہوئی ہیںمگر چھکے چھکے ملی ہے نظرمحبت کی دو چار باتیں ہوئی ہیں کسی نے کہی ہے کسی نے سنی ہےملی ہے نظر سے نظر چکے چکےہوا ہے دینوں پہ اثر چکے چکےملی ہے نظر سے نظر چکے چکے