بیرا
ہو جا رہا ہے
مہی
ہو جا رہا ہے
بیت سے ہوتا نہیں کے حال
کونوں رہو جھاپیری چل بیت سے ہوتا نہیں کے حال
اب دھواتے نہیں کے گو مالا بوجھا مال سکھی
لابے نہ ہاتھ کبو جاوا سکھی ملول بھتار پتے خو جاوا سکھی
محمد شاہی محمد شاہی
مہم سے آوے سکھی گاڑی پڑی گاندا بھلے رے نہ دیاو رہ جائی تو بندا
رہ جائی تو بندا رہ جائی تو بندا
مرد دیکھا نینوی کرا لکھا
سجھاوا سکھی
ملول بھتار پتے خو جاوا سکھی لابے نہ ہاتھ
کبو جاوا سکھی ملول بھتار پتے خو جاوا سکھی
کیا کری رے
جو بھار کوکے دیکھا تا نہیں دیکھے سیلا
جیترے چل پوجھا ملاوے سے کون دیوے جیترے
ہم کی آئینی کتنوں اندا کے پوجھاوا سکھی
لابے نہ ہاتھ کبو جاوا سکھی ملول بھتار پتے خو جاوا سکھی