مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ وہ مدینہ جو کون نکاتج ہے
جس کا دیدار مومن کی میرج ہے
زندگی میں خدا ہر مسلمان کو
زندگی میں خدا ہر مسلمان کو
وہ مدینہ دکھا دے تو کیا بات ہے
میرے الفت مدینے سے کیوں ہی نہیں
میرے آقا کا روزہ مدینے میں ہے
میں مدینے کی جانب نہ کیسے
میرے دین اور دنیا مدینے میں ہے
میرے الفت مدینے سے کیوں ہی نہیں
میرے آقا کا روزہ مدینے میں ہے
میں مدینے کی جانب نہ کیسے
میرے دین اور دنیا مدینے میں ہے
میرے دین اور دنیا مدینے میں ہے
عرشِ اعظم سے جس کی بریشان ہے
روزہِ مصطفیٰ جس کی پہچان ہے
روزہِ مصطفیٰ جس کی پہچان ہے
روزہِ مصطفیٰ جس کی پہچان ہے
جس کا ہمپل کوئی محللہ نہیں
جس کا ہمپل کوئی محللہ نہیں
ایک ایسا محللہ مدینے میں ہے
میرے الفت مدینے سے کیوں ہی نہیں
میرے آقا کا روزہ مدینے میں ہے
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کھیچوں
میرے دین اور دنیا مدینے میں ہے
پھر مجھے موت کا کوئی خطرہ نہ ہوگا
موت کیا زندگی کی بھی پروا نہ ہو
موت کیا زندگی کی بھی پروا نہ ہو
کاش سرکار ایک بار مجھ سے کہے
کاش سرکار ایک بار مجھ سے کہے
کاش سرکار ایک بار مجھ سے کہے
اب تیرا جینا مرنا مدینے میں ہے
مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ
مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کھیچوں
میں مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ
میں مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ
میں مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کھیچوں
میرے دین اور دنیا مدینے میں ہے
میرے انفت مدینے سے یوں ہی نہیں
میرے آقا کا روزہ مدینے میں ہے
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کھیچوں
میرے دین اور دنیا مدینے میں ہے