Nhạc sĩ: shahbaz qamar fareedi
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے
میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے
میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے
میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے
تیرے شہر میں میں آؤں تیرے شہر میں میں آؤں
تیری نات پڑھتے پڑھتے
تیرے شہر میں میں آؤں تیری نات پڑھتے پڑھتے
جی میں میں آؤں تیری نات پڑھتے پڑھتے
تیرے عشق کی بدالت مجھے زندگی ملی ہے
تیرے عشق کی بدالت مجھے زندگی ملی ہے
اور میرے پاس بھی ہے آئی میری موت ڈرتے ڈرتے
میرے پاس بھی ہے آئی میری موت ڈرتے ڈرتے
میری بات بن گئی ہے تیری بات
میرے سونے سونے گھر کو کبھی ران کے عطا کر
میرے سونے سونے گھر کو کبھی ران کے عطا کر
میں دیوانا ہو گیا ہوں
ہو گیا ہوں تیری راہ تکتے تکتے
میں دیوانا ہو گیا ہوں آقا کملی والے
میں دیوانا ہو گیا ہوں تیری راہ تکتے تکتے
میری بات بن گئی ہے آقا میری بات
میری بات بن گئی ہے آقا میری بات
میں دیوانا ہو گیا ہوں تیری راہ تکتے تکتے تکتے تکتے
میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے
میں نہ جاؤں گا او درباب کبھی چھوڑ کر یہ گلیاں
میں نہ جاؤں گا او درباب کبھی چھوڑ کر یہ گلیاں
کہ میں پہنچا کہ میں پہنچا
ہوں یہاں پر کے میں پہنچا ہوں یہاں پر میرے یار مرتے مرتے کے میں پہنچا
ہوں یہاں پر میرے یار مرتے مرتے میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے
اور نظروں میں ان کیا کا کیا چیز خسر بھی ہے
نظروں میں ان کیا
کیا چیز خسر بھی ہے کہ غنی جو ہو گئے ہیں
کہ غنی جو ہو گئے ہیں تیرے دل پہ پلتے پلتے میری بات بن گئی ہے
آقا میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے
تیرے شہر میں میں آؤں تیری نات پڑھتے پڑھتے
اور تیری عارضوں میں ڈھل کر میری آنکھ سے نکل کر
تیری عارضوں میں ڈھل کر میری آنکھ سے نکل کر
تیرے در پہ جا رکیں گے میرے آنسو چلتے چلتے تیرے شہر میں میں آؤں آقا کملی والے تیرے شہر
میں میں آؤں تیری نات پڑھتے پڑھتے ناصر کی حاضری ہو کبھی تیرے آستان پر کے زمانہ ہو گیا ہے
مجھے آنہیں بھرتے بھرتے میری بات بن گئی ہے
تیری بات کرتے کرتے