اپنے دامان شپط میں چھپائے رکھنا
میرے سرکار میری بات بنائے رکھنا
میرے سرکار میری پیارے سرکار میری بات بنائے
رکھنا
ان کے ہو جا ہر ایک چیز انہی سے مانگو
اپنے دامن میں نہ احسان پرائے رکھنا
میرے سرکار میری پیارے سرکار میری بات بنائے رکھنا
جب سوا نیزے پہ خرشی دے قیامت آئے
اپنی زلفوں کے گناہگاروں پہ سائے رکھنا
میرے سرکار میری پیارے سرکار مدینے والے سرکار میری بات بنائے رکھنا
اسی منصب کا طلبگار ہوں میری آقا
خاک ہوں میں مجھے قدموں سے لگائے رکھنا
میرے سرکار میری پیارے سرکار میری بات بنائے رکھنا
شاید اس راہ سے خالد میرے آقا گزرے
اپنی پلکوں کو سر راہ بچھائے رکھنا
میرے سرکار میری پیارے سرکار مدینے والے سرکار میری بات بنائے رکھنا
اپنے دامان شفات میں چھوپائے رکھنا
میرے سرکار میری بات بنائے رکھنا
میرے سرکار میری پیارے سرکار مدینے والے سرکار میری بات بنائے رکھنا