جس نے بھی تیرے کھڑموں پہ سر کو جھکایا ہے
میرے شیرڑی والے بابا توں نے گلے سے لگایا ہے
او بابا تیرے کھڑموں پہ کھڑتا ہوں پھریاد میں
سارے جہانے ٹھکرایا تو آیا تیرے پاس میں
کرنا کا ساگر تُو دیا کا بھندار ہے
ماں کی ممتہ تُو ہی پیتا کا پیار ہے
میرے سر پہ سدا تیرا
ہاتھ رہے
او سائی راہ
او جیسے جوتی پرکاش دونوں ساتھ رہے
شیرڑی والے تُو ہمیشہ میرے پاس رہے
شیرڑی والے تُو ہمیشہ میرے پاس رہے
اے مالک جس نے بھی تیرا
نام ہی لیا ہے
تُو نے اس کا سارا گھر بھر بیا ہے
ہندے کو دکھایا تُو نے لنگڑے کو دوڑایا ہے
مجڑی ہوئی دنیا تُو نے
پھر سے بسایا ہے
میری نیاں پیچ میں کنارہ چاہیے
اے بابا مجھے بس اتنا سہارا چاہیے
ہندھیروں میں جیسے چیراغ رہے
سائی بابا تُو ہمیشہ میرے ساتھ رہے
او میرے سر پہ صدا
تیرا ہاتھ رہے
سائی بابا تُو ہمیشہ میرے ساتھ رہے
ایک ہی جگہ سانچا سارے سنسار میں
سب کچھ مل جاتا ہے تیرے دربار میں
کھویا ہوا نصیب پھر سے جاگ جاتا ہے
بھوت پریت دشتوں کا سایا بھاگ جاتا ہے
ساجو سکندر نہ دنیا کا کمال دے
اے مالک میری جھولی میں اتنا ہی ڈال دے
چاہے دھن اور دولت نہ پاس رہے
او سائی آدم
سائی بابا تُو ہمیشہ میرے ساتھ رہے
او میرے سر پہ صدا
تیرا
ہاتھ رہے
شیرڈی والے تُو ہمیشہ میرے ساتھ رہے
شیرڈی والے تُو ہمیشہ میرے ساتھ رہے
کس کو بھی میرے بابا
تجھ پر اعتبار ہے
اُس کے لیے تو ہر دن مانو ایک تیوہار ہے
تُو ہی بابا بھولا ہے تُو ہی بابا مولا ہے
کسی نے مسیحا تُجھ کو تو کسی نے نانک جی بولا ہے
مجھ کو آتا دینا بابا
مجھ کو آتا لینا میرے لیے بابا بس اتنا ہی کر دینا
او میرے سر پہ صدا تیرا ہاتھ رہے
سائیں بابا تُو ہمیشہ میرے ساتھ رہے
جیسے جوتی پرکاش دونوں ساتھ رہے
شیرڈی والے تُو ہمیشہ میرے پاس رہے
سائیں بابا تُو ہمیشہ میرے ساتھ رہے
شیرڈی والے تُو ہمیشہ میرے پاس رہے