رجب کا چاند نکلا ہے سجا ہے خواجہ کا روزہ
سجا ہے خواجہ کا روزہ
میرے خواجہ کا ہے میلا آیا خواجہ کا ہے میلا
رجب کا چاند نکلا ہے سجا ہے خواجہ کا روزہ
سجا ہے خواجہ کا روزہ
میرے خواجہ کا ہے میلا آیا خواجہ کا ہے میلا
میرے خواجہ کا ہے میلا آیا خواجہ کا ہے میلا
میرے خواجہ کا ہے میلا آیا خواجہ کا ہے میلا
ارسِ مین الدین ہے خواجہ کا راج ہے
سر پے نبی نے رکھ دیا بھارت کا تاج ہے
ارسِ مین آیا ہے
دیوانو سب چلو
ارسِ مین آیا ہے دیوانو سب چلو
تو خواجہِ اجمیر رکھتے سب کی لاج ہیں
میرے خواجہ کا ہے میلا آیا خواجہ کا ہے میلا
مین الدین کے میلے میں جو دیوان جائیں گے
شہر اجمیر سے تو رونق تیبا کی پائیں گے
سبھی منگتوں کی جھولی بھر گئی دربارِ خواجہ سے
سبھی منگتوں کی جھولی بھر گئی دربارِ خواجہ سے
سب کی لاجیں اٹھائیں گے میرے خواجہ کا ہے میلا آیا خواجہ کا ہے میلا
صحابت کا سمندر ہے بڑا ہی تاج برخواجہ
مرالی شان والا ہے ہمارا راہ برخواجہ
بدل جاتی ہے تقدیرِ مین الدین کے در کے
بدل جاتی ہے تقدیرِ مین الدین کے در کے
بدل جاتی ہے تقدیرِ مین الدین کے در کے
میرے فوجا کا ہے میلا آیا فوجا کا ہے میلا
کرم کی شان ہے دیکھو مئین الدین کا روزہ
نظر آئے یہاں سے دیکھ لو جلوہ محمد کا
سبھی قطبوں کا لندر آئے ہیں فوجا کے میلے میں
سبھی قطبوں کا لندر آئے ہیں فوجا کے میلے میں
ہمارے فوجا کا سبھی کرم بس ایک سا دیکھا
میرے فوجا کا ہے میلا آیا فوجا کا ہے میلا
کوئی نہ ان کے رتبے کا لگا پائے گا اندازہ
مئین الدین فوجا ہے علی کے گھر کا شہزادہ
سبھی کو بھیق ملتی ہے چھٹی کی رات آئی ہے
سبھی کو بھیق ملتی ہے چھٹی کی رات آئی ہے
دروازہ میرے فوجا کا ہے میلا آیا فوجا کا ہے میلا
شہنشاہ ہے یہ بھارت کا سبھی آئے دیوانے ہیں
یہاں ملتے بڑے ہی شوق سے اپنے بیگانے ہیں
چلو تارک چلو اجمیر کے غوازا سے ملتے ہیں
چلو تارک چلو اجمیر کے
غوازا سے ملتے ہیں
چلو تاریخ چلو اج میرے
خواجہ سے ملنے ہیں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật