آقا آقا
آقا
آقا
میرے مدنی آقا
میرے آقا کی ہے شان سب سے الگ
جیسے رتبے میں قرآن سب سے الگ
میرے آقا کی ہے شان سب سے الگ
آقا میرے مدنی آقا
شان خیر البشر خوتم الانبیاء
ایک پیمبر ایک انسان سب سے الگ
جیسے رتبے میں قرآن سب سے الگ
میرے آقا کی ہے شان سب سے الگ
آقا میرے مدنی آقا
شفتے بے سبب رحمتے بے طلب
ان کی بخشش کا عنوان سب سے الگ
جیسے رتبے میں قرآن سب سے الگ
میرے آقا کی ہے شان سب سے الگ
آقا آقا میرے مدنی آقا
عرش قدموں میں پیوند پوشاک میں
ہے دو عالم کے سلطان سب سے الگ
جیسے رتبے میں قرآن سب سے الگ
میرے آقا کی ہے شان سب سے الگ
آقا میرے مدنی آقا
ان کو دیکھا نہیں پھر بھی پہچان لے
سب سے الگ میری آنکھوں کا ایمان سب سے الگ
جیسے رتبے میں قرآن سب سے الگ
میرے آقا کی ہے شان سب سے الگ
آقا میرے مدنی آقا
ان کے در کے گدا سر پہ تاجِ انا
ہم فقیروں کی پہچان سب سے الگ
جیسے رتبے میں قرآن سب سے الگ
میرے آقا کی ہے شان سب سے الگ
آقا میرے مدنی آقا
مدنی آقا
ناط
کہتے ہیں دل کی
زمینوں میں ہم
شائر اپنا ہے
میدان سب سے الگ
جیسے
رتبے میں قرآن سب سے الگ
میرے
آقا کی ہے شان سب سے الگ
آقا میرے مدنی آقا