میرا پنج تن کو سلام ہے
بڑا جس کا دنیا بنام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے
ہے حضور وعی سے حس تو بود
اُن ہی سے خدا کی ہوئی نمود
اُن ہی سے ادم کو ملا وجود
ملا پستیوں کو بڑا شعور
میٹا غم دلوں کو ملا سرور
بنے دوست پہلے تھے جو حسود
پڑھوں پہ صبح ہو متا درود
وہی کل جہاں کا امام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے
بڑا جس کا دنیا بنام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے
ہے جو بنت سرور امبیاء
وہ ہے نور دیدہ مصطفی
ہے نساخ دل کی سیدہ
وہ ہے پاتما وہ ہے ظاہر
بڑی آبدہ بڑی ساجدہ
وہ نبی کا عقس ہے ظاہر
وہ جمال سیرت تیبہ
انام ہے میرا پنج تن کو سلام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے
بڑا جس کا دنیا منام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے
وہ علی جو عصد اللہ ہوا
جسے سب نے شہر خدا کہا
بنا باب علم کے شہر کا
کوئی مثل اس کی ہوا نہ تھا
ہوئی جس پہ خیبر کی انتہا
قیلا جس نے آخر فتح کیا
یہی بات حق ہے بلا شبا
نہیں اس میں کوئی کلام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے
بڑا جس کا دنیا منام ہے
بڑا جس کا دنیا منام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے
ہے حسن حسین نبی کے پھول
انہیں سونگتے تھے میرے رسول
ہے علیؑ پہ در تو ہے معبطول
جو نگاہ حق میں ہوئے قبول
ہوئی ان پہ رحمت حق نزول
ملو ان کے کوچے کی مو پہ دھول
ہوا شاد ان سے دلے ملول
کرم ان کا خلق
پیام ہے میرا پنج تن کو سلام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے
بڑا جس کا دنیا منام ہے
بڑا جس کا دنیا منام ہے
میرا پنج تن کو سلام ہے