گر تم نہ سنو گے تو میری کون سنے گا
گر تم نہ کرو گے تو کرم کون کرے گا
میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا
میں جھولی خالی لایا ہوں
میں جھولی خالی لایا ہوں
میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا
میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا
میں بن کے سوالی آیا ہوں
میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا
میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا
مجھے نظریں دیکھتے ہیں
مجھے نظریں کرم کی بھیق ملے
آگر حضور کی رحمت کا اصرا ہو جائے
اگر حضور کی رحمت کا اصرا ہو جائے
اگر حضور کی رحمت کا اصرا ہو جائے
مجھے جینے کا حوصلہ ہو جائے
بھیک ملے آقا بھیک ملے
کرم کی بھیک عطا ہوں گناہگاروں کو
سہارا دیجئے سرکار بے سہاروں کو
بھیک ملے آقا بھیک ملے
میں جھولی خالی لایا ہوں
میں جھولی خالی لایا ہوں
میرا کوئی نہیں ہے تیرے سیوا
آقا میرا کوئی نہیں ہے تیرے سیوا
مجھے نظر کرتا
کرم کی بھیک ملے آقا بھیک ملے
بجا گناہوں میں گزری ہے زندگی ساری
میں تجھ کو بھول گیا تھا اے رحمت باری
گناہگار سہی پھر بھی خوش نصیب ہوں میں
شریک امت عالی میں اے حبیب ہوں میں
میں خاک بھیک ملے آقا بھیک ملے
میں خاک بن کے فضا میں بکھر گیا ہوتا
میں خاک بن کے فضا میں بکھر گیا ہوتا
وسیلہ ملتا نہ تیرا تو مر گیا ہوتا
بھیک ملے آقا بھیک ملے آقا بھیک ملے
میں جھولی خالی لایا ہوں
میں جھولی خالی لایا ہوں
میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا
مجھے نظر کرم کی بھیک ملے
آقا بھیک ملے
حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے
میں صرف دیکھ لو ایک بار سبز گمبد کو
بلا سے پھر میری دنیا میں شام ہو جائے
مدینہ جاؤں پھر آؤں دوبارہ پھر جاؤں
مدینہ جاؤں پھر آؤں دوبارہ پھر جاؤں
تمام عمر اسی میں تمام ہو جائے
بھیک ملے آقا بھیک ملے آقا بھیک ملے
لبوا ہے آنکھیں بند ہیں پھیلی ہیں جولیاں
کتنے مزے کی بھیک تیرے پاک
لبوا ہے آنکھیں بند ہیں پھیلی ہیں جولیاں
کتنے مزے کی بھیک تیرے پاک
لبوا ہے آنکھیں بند ہیں پھیلی ہیں جولیاں
کتنے مزے کی بھیک تیرے پاک
میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا
میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا
مجھے نظر کرم کی بھیک ملے آقا بھیک ملے آقا بھیک ملے
سن لو خدا کے واسطے اپنے گدا کی عرض
یہ عرض ہے حضور بڑے
بے نوا کی عرض
ان کے گدا کے در پہیں
یوں بادشاہ کی عرض
جیسے ہو بادشاہ کے در پر
گدا کی عرض
غم کی گھٹائیں چھائیں ہیں
مجھ تیرہ بخت پر
اے مہر سن لے
ذرہ بے دست و پاکی عرض
اے بے کسوں کے حامیوں
یاور سوا تیرے
کس کو غرض ہے
کون سنے مبتلا کی عرض
علجن سے دور
نور سے معمور کر مجھے
اے ظلف پاک ہے
یہ اسیر بلا کی عرض
کیوں طول دوں حضور یہ دیں
یہ عطا کریں
کیوں طول دوں حضور یہ دیں
یہ عطا کریں
خود جانے میں
جانتے ہیں آپ
میرے مدعا کی عرض
عرض
بیک ملے
آقا بیک ملے
آقا بیک ملے
میں جھولی خالی لائیا ہوں
میں جھولی خالی لائیا ہوں
میرا کوئی نہیں ہے
تیرے سوا
آقا
میرا کوئی نہیں ہے
تیرے سوا
میں بن کے سوالی آیا ہوں
میں بن کے سوالی آیا ہوں
میرا کوئی نہیں ہے
تیرے سوا
آقا
میرا کوئی نہیں ہے
تیرے سوا