ہندوستان کے سب ولیوں کا خواجہ بیا سلطان ہے
شاہ و طوانگر مست قلندر خواجہ پہ قربان ہے
خواجہ پیا پے سکے واری
بھولے خواجہ کا دیوانا
ہندوستان کے سب ولیوں کا خواجہ بیا سلطان ہے
شاہ و طوانگر مست قلندر خواجہ پہ قربان ہے
خواجہ پیا پے سکے واری سارا ہندوستان ہے
بھولے خواجہ کا دیوانا
دیوانا دیوانا دیوانا دیوانا
بھولے خواجہ کا میرا خواجہ میرا داتا ہے میرا
خواجہ میرا داتا ہے میرا خواجہ میرا داتا ہے
سب سے عجیب حال میرا حال رہا ہے مجھ کو غریب جان کے جگ ٹال رہا ہے
مجھ کو غریب جان کے جگ ٹال رہا ہے
خواجہ کہوں دیوانا یہ کہتا ہوں شان سے
خواجہ کہوں دیوانا یہ کہتا ہوں شان سے
اج میر والا داتا اج میر والا داتا مجھے پال رہا ہے
میرا خواجہ میرا داتا ہے میرا خواجہ میرا داتا ہے
حالات کے علاوے میں جلنے لگا ہوں میں
کندل ولی کے رنگ میں ٹلنے لگا ہوں میں
خواجہ پی آکے دین پہ قربان جاؤں میں
خواجہ پی آکے ٹکڑوں پہ پلنے لگا ہوں میں
میرا خواجہ میرا داتا ہے میرا خواجہ میرا داتا ہے
کس پر نگاہ کی اُسے کامل بنا دیا
توفاں کو میرے خواجہ نے ساحل بنا دیا
وہ بھی پتا کیا ہے عطاِ رسول نے
محشر میں مو دکھانے کے قابل بنا دیا
میرا خواجہ میرا داتا ہے میرا خواجہ میرا داتا ہے
سامنے ہزارات
غریب نواز کا دیبانہ کیا کہہ رہا ہے
میرا خواجہ میرا داتا ہے
سمات فرمایے چار مصرے
خواجہ پی آنے ایسا کرم عام کر دیا
یہ سارے ہندوستان کو دیشان کر دیا
خواجہ پی آنے ہم پہ یہ احسان کر دیا
یہ کلمہ پڑھا کے ہم کو مسلمان کر دیا
میرا خواجہ میرا داتا ہے
خواجہ کی چشم ناز نے دیکھا غریب کو
عجمیر نے ملا کے سمالا غریب کو
اسمان حارونی کا تصدق لٹا دیا
خواجہ پی آنے پل میں نوازا غریب کو
میرا خواجہ میرا داتا ہے
خوشحال دل پر ایب و مقدر ہے کس لیے
واللہ سکون بکش میرا گھر ہے کس لیے
دنیا تمام ہے میری دشمن تو کیا ہوا
خواجہ ہے میرے ساتھ تو مجھے ڈر ہے کس لیے
میرا خواجہ میرا داتا ہے
چشم کرم سے خواجہ کے میں بے ندیر ہوں
خواجہ کی دین مجھ کو ملی دستگیر ہوں
اے دنیا والو دنیا کی دولت نہ دو مجھے
میں چشتیا گھرالے کے در کا فقیر ہوں
میرا خواجہ میرا داتا ہے
سامنے ادرات یہ چار مصروفے غریب نواز کے دیوانوں سے بہت توجہ چاہتا ہوں
توجہ کا تعلیم ہوں
سجود خواجہ پہ کعبہ بھی ناز کرتا ہے
نماز روزہ بھی کلمہ بھی ناز کرتا ہے
دعا کی اس منے آواز غیب سے آئی
کہ تیرے خواجہ پہ اللہ بھی ناز کرتا ہے کیونکہ
میرا خواجہ میرا داتا ہے
انداتا میرا خواجہ ہے جانے بطول ہے
عثمان حارونی کے گلستا کا پھول ہے
عجمیر والا پیر تو حیدر کا لال ہے
خواجہ پیا کا نام عطا رسول ہے
میرا خواجہ میرا داتا ہے
خواجہ کے در کی رود سلامی پسند ہے
بندل ولی کا اسم گرامی پسند ہے
شاہوں کے سامنے بھی یہ کہہ دوں گا شان سے
خواجہ پیا کی مجھ کو غلامی پسند ہے
میرا خواجہ میرا داتا ہے
کیسے میں بھول خواجہ کے اس فیض عام کو
ایک بادشاہ بنا دیا اپنے غلام کو
میرا خواجہ میرا داتا ہے
اندھوں کو بھی حضور نے چلوہ عطا کیا
آئی نئے نگاہ کو چہرہ عطا کیا
خواجہ یہ تیری شان سخاوت ہے بے مثال
مانا کسی لے کترے تو دریا عطا کیا
میرا خواجہ میرا داتا ہے
ابھی بھی غوث و خواجہ کا چلن میلا نہیں ہوگا
سامنے ادرات غریب نواز کا دیوانہ کیا کہہ رہا ہے
خواجہ کے دیوانے کا عقیدہ کیا ہے
ابھی بھی غوث و خواجہ کا چلن میلا نہیں ہوگا
فقیروں اللہ والوں کا بدن میلا نہیں ہوگا
میں اپنی زندگی کو خواجہ کے رنگ میں رنگایا ہوں
قسم اللہ کی
قسم اللہ کی میرا قسم میلا نہیں ہوگا کیونکہ
میرا خواجہ
میرا داتا ہے
خواجہ پیاسے چشتیا تحریف میں مل گئی
نورانی زندگانی مجھے ٹھیک مل گئی
میرے لیے تو نعمت اصما ہے سر فراغ
خواجہ پیاسے در سے مجھے بھیگ مل گئی
میرا خواجہ میرا داتا ہے
ہندوستان کے سب ولیوں کا خواجہ پیاس سلطان ہے
شاہو تونگر مست قلندر خواجہ پے قربان ہے
خواجہ پیاسے سکے واری
ہندوستان ہے بولے خواجہ کا دیوانا
دیوانا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật