حکم ہوا جبریل اپنے کافوری لبوں کو محبوب کے تلموں سے لگا
جب حضور کے مبارک تلموں پر جبریل کے کافوری لب لگے
حضور نے محسوس تو اپنی آنکھیں واہ فرمائے
عدد دکھو جبریل
جب جبیر جب جھکی ہو
قدموں اور
وصفہ دینے کے لئے
سر بھی تھا جھکا
جبیر کے سر پر جو تاج ہے نا اس پر جو موتی ہے نا ان کے نصیبی کھل گیا ہے
اوہ کہے ہاں ہاں تو موقع مل گیا جی سجدہ کرو
کون سجدہ کر رہا ہے
جبریل کے سر کے تاج کے موتی
مکلف تھوڑی موٹی ہے
کہتے ہیں تاج روح المدس کے موتی
جسے سجدہ کریں
رکھتی ہیں واللہ پاکی زاگور ایڈی ایڈی
کیا وقت ہوگا مصدور بارسی کہتے ہیں
سفر عرش پہ لے جانے کو
جبریل جب آئے
علوہ چوما
جب کبھی لے کے تیرا نام
انگوٹھا چوما
کہ
منزیلیں
رہ گئے تیرے
سینے میں مزفر میرے
کسی ریسنے کیا ہے کوئی حل تو بتا کوئی نسخہ تو بتا
اتنی بڑی بات کرتی ہیں منزلیں رہتی ہیں
سینے میں مزفر میرے
وہ کہاں کیوں اس لیے
وہ
جہاں سے بھی گئے میں نے وہ رستا چوما