بات تیری میری روت ورکا ملکے
تجھ سے یہ دوریاں مجھے گم لکے
بات تیری میری روت ورکا ملکے
تجھ سے یہ دوریاں مجھے گم لکے
کروں ذکر تیرا اٹھ پہر میں
میرا دل رہتا تیرے شہر میں
تو آجا یہ مٹا دے دوریاں
کہیں پہ اپنا بسالے کوئی جہاں
میں ہوں وہاں تو ہو وہاں
ہو عشق پر بے بنا ہو بے بنا
یہ ہاتھ کبھی چھوٹے نہ چھوٹے نہ
نہ فاصلے ہو درمیان درمیان
میں ہوں وہاں تو ہو وہاں ہو عشق پر بے بنا ہو بے بنا یہ
ہاتھ کبھی چھوٹے نہ چھوٹے نہ نہ فاصلے ہو درمیان درمیان
خواہشیں وہ تیری ساری پوری کر دوں دیکھا نہ خدا پر ہوگا تیرے ہوب ہوب
سوار زلف میں ہوا میں اڑتی نظر میری طرے پچھے پچھے مڑتی
بیٹا یہ پانی یہ ہوا کچھ کہتی ہے یہی پہ اپنا بسالتے ہیں
جہاں میں ہوں وہاں تو ہو وہاں
ہو عشق پر بے بنا ہو بے بنا یہ ہاتھ کبھی چھوٹے نہ چھوٹے نہ
نہ فاصلے ہو درمیان درمیان
میں ہوں وہاں تو ہو وہاں
ہو عشق پر بے بنا ہو بے بنا
یہ ہاتھ کبھی چھوٹے نہ چھوٹے نہ
نہ فاصلے ہو درمیان درمیان