حق باہو حق سچ باہو
ازل سے ہوں میں دیبانہ سخی
سلطان باہو کا
بنا ہے دل یہ کا شانہ
سخی سلطان باہو کا
وہی مرد خدا ہے
اور وہی تا مل وہی واصل
وہی مرد خدا ہے
اور وہی تا مل
وہی واصل
وہی واصل
ہے بندہ جو بھی میں ستانہ
سخی سلطان باہو کا
ہے بندہ جو بھی میں ستانہ
سخی سلطان باہو کا
ازل سے ہوں میں دیبانہ سخی
سلطان باہو کا
بنا ہے دل یہ کا شانہ
سخی سلطان باہو کا
جو نیدی فقر ہے
علماء استیمہ
سور ہے جس میں
جو نیدی فقر ہے
علماء استیمہ
سور ہے جس میں
سرابہ
ہے وہ جانانا
سخی سلطان باہو کا
ازل سے ہوں میں دیبانہ سخی
سلطان باہو کا
بنا ہے دل یہ کا شانہ
سخی سلطان باہو کا
سدات و حید کیا
جلبوں سے وہ مقبور رہتا ہے
سدات و حید کی جلبوں سے وہ مقبور رہتا ہے
جسے ملتا ہے پیمانہ سخی
سلطان باہو کا
ازل سے ہوں میں دیبانہ
سخی سلطان باہو کا
بنا ہے دل یہ کا شانہ
سخی سلطان باہو کا
رموز معرفت سے آشنا
ہم کو کرایا ہے
رموز معرفت سے آشنا
ہم کو کرایا ہے
ادا کیسے ہو شکرانہ
سخی سلطان باہو کا
ازل سے ہوں میں دیبانہ
سخی سلطان باہو کا
بنا ہے دل یہ کا شانہ
سخی سلطان باہو کا
نگاہوں سے پڑھاتے ہیں
وہ کلمہ ملک کی ریدی کو
نگاہوں سے پڑھاتے ہیں
وہ کلمہ ملک کی ریدی کو
ہے کیا انداز شانہ
سخی سلطان باہو کا
ازل سے ہوں میں دیبانہ
سخی سلطان باہو کا
بنا ہے دل یہ کا شانہ
سخی سلطان باہو کا
وہ اپنا ہو کے بیگانہ
کرم کرتے ہیں ہر ایک پر
وہ اپنا ہو کے بیگانہ
کرم کرتے ہیں ہر ایک پر
ہے شیوہ کیا کریمانہ
سخی سلطان باہو کا
ازل سے ہوں میں دیبانہ
سخی سلطان باہو کا
بنا ہے دل یہ کا شانہ
سخی سلطان باہو کا
جہاں اللہ پرستی کا
صدا بٹتا ہے پیمانہ
جہاں اللہ پرستی کا
صدا بٹتا ہے پیمانہ
ہے وہ اے سیف میں خانہ
سخی سلطان باہو کا
سخی سلطان باہو کا
ازل سے ہوں میں دیبانہ
سخی سلطان باہو کا
بنا ہے دل یہ کا شانہ
سخی سلطان باہو کا