تجھے دیکھ کے ہی موسم میرا اثر دوا تھا
تیرے جانے کے بعد ہی مجھے درد ہوا تھا
میں نے چھوڑا تیرے لیے گھر والوں کو
اور تُو نے مجھے یار کے لیے چھوڑ دیا تھا
مجھے کھاتی تیری یاد تیری بات تیرا نور
ہاں حضور ہے گرور کی تُو تھا میرا حُلیہ
دیکھ دیکھ دیکھ دیکھ میں نے پیار کیا تھا
ایک بار نہیں جانا سو بار کیا تھا
تُو نے جتنی دفعہ مجھے مار دیا تھا
میں نے اتنی دفعہ تُو جے معاف کیا تھا
تیرا آنا تیرا جانا تیرا پیار انتظار
بشو مار ہر بار مل جائے مجھے یار کیوں
رکھنے سے رکھتا نہیں کیوں چلنے سے تھکتا نہیں کیوں
روکوں میں خود کو اب کیسے گرنے سے ڈرتا نہیں کیوں
کلم بھی ٹوٹنے میں نہ دوں شاہی ہے تُو میں آسمان ہوں
بردے تُو رنگ آسمان میں ہواوں سے میں صدا لکھ تیرا نام دوں
کیوں میری یاد بنا تُو کیسے کرو میں محبت مجھ سے رہی ہر دم خفا تُو
روکوں میں خود کو اب کیسے ٹوٹنے میں تُجھ
کو اب کیسے چاہتا رہا تُجھ کو ہر وقت
پیار انتظار بے شمار ہر بار مل جائے مجھے یار کیوں
تیرے آنے سے مجھ کو ملتی رہی ہے محبت
کرتی نہیں کیوں وفا
تو وفائی کے پیچھے ہی ہر دم کھڑا
تو
تجھے دیکھ کے ہی موسم میرا اثر دھوا تھا
تیرے جانے کے بعد ہی مجھے درد ہوا تھا
میں نے چھوڑا تیرے لیے گھر والوں کو
اور تُو نے مجھے یار کے لیے چھوڑ دیا تھا
مجھے کھاتے تیری یاد تیری باتیں تیرا نوں
ہوں دور ہے گرور کی تو تا میرا ہوئی ہے