مشک بھی آئی علم بھی آیا
اب باس دریاتوں ول نہ آیا
مشک بھی آئی علم بھی آیا
اب باس دریاتوں ول نہ آیا
مشک بھی آئی علم بھی آیا
اب باس دریاتوں ول نہ آیا
علم کو چم کے تے کر کے ماتم
چابور کا ہر سن خود لہایا
مشک بھی
آئی علم بھی آیا اب باس دریاتوں ول نہ آیا
بکھی سکینہ دا مان کس گئے زینب دا خاضی جوان کس گئے
نہ کوئی پانی دا نام چاوے موہاں نے پتراں کو روڈ سایا
مشک بھی
آئی علم بھی آیا اب باس دریاتوں ول نہ آیا
اولا تاوین تومار رکیاد
شہباز دے پر جو کٹ گئے غل نہار تے بے وسخی سمجھیا ہے
خریب آدھے منت چلائے اب باس ہکوائی سڑ بھرائے
ریوارل آگل فضل دے بابے حسین کو بھی رہے بلایا
مشک بھی آئی علم بھی آیا اب باس
دریاتوں ول نہ آیا
علم کو جا کے حسین رو دے کمر جھکا کے حسین رو
دے!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
علم کو جا کے حسین رو دے کمر جھکا کے حسین رو دے!
آرے شہیدہ تو وڈ مولا کو عباس دی موت ہے مقایا
مورید کمب گئے وفادہ لاشا ہم شکل مشکل کشادہ لاشا
لاہا کے بی بی دے سر دابور کا شمر جو
عباس کو نکھایا
شہد آئی الم بھی آیا باسد بریات مول نہ آیا