کے ہو کے کے ہو کے عادت نہ لاغے
درد نہ سمجھے کہ تنو رویوں کر آگے
کون کارن کے کر خا تیر اتنا
دور کہلے بھڑا
اے سنم آج مارے پا مجبور کہلے بھڑا
اینی چھو چھونا تانی تڑپے ہمو بھڑا آوہ ہر لگل
بھڑا دوسرے کے فکر میں ایں ہر ہوت بانی پاگل
اینی چھو چھونا تانی تڑپے ہمو بھڑا آوہ ہر لگل
بھڑا دوسرے کے فکر میں ہمو ہوت بانی پاگل
اپنے خوشے ہو کے جنگی ہمارے جھور کہلے بھڑا
اے سنم آج مارے پا مجبور کہلے بھڑا
کئی نی تورا پا بھروسا ہمار گلتی رہے بھارے
تو اب کہاں مار لٹھو کر جب ہم ہی رہنی پیارے
اکھنڈ سانتوس سب سے بڑا تو کسور کہلے بھڑا
اے سنم آج مارے پا مجبور کہلے بھڑا