اے سکینہ اے سکینہ اے سکینہمر گئی قید میں تنہا چل پڑا لاشا اٹھائیمر گئی قید میں تنہا چل پڑا لاشا اٹھائیاس طرح سو گئی سکینہ کیسے سجاد جگائےمر گئی قید میں تنہا چل پڑا لاشا اٹھائیمر گئی قید میں تنہاسو گئی سکینہ اے سکینہ اے سکینہمر گئی قید میں تنہا چل پڑا لاشا اٹھائینا سکینہ پہ ظلم کرمر گئی قید میں تنہا چل پڑا لاشا اٹھائینا سکینہ پہ ظلم کرایک رخ ساروں کو زخمیچین باقر کو نائےمر گئی قید میں تنہاچل پڑا لاشا اٹھائیمر گئی قید میں تنہاچل پڑا لاشا اٹھائیسکینہ پہ ظلم کرسر پہ آجائےیتیمیروگ دیتے ہیں دلا سےسر پہ آجائے یتیمیروگ دیتے ہیں دلا سےاے سکینہ تیری غربتباپ کو رو بھی نہ پائےمر گئی قید میں تنہاچل پڑا لاشا اٹھائیمر گئی قید میں تنہاچل پڑا لاشا اٹھائےمر گئی قید میں تنہااے سکینہاے سکینہپھر نہیں روں گی بھائیاکھر مجھے بابا کا لا روپھر نہیں روں گی بھائیاسر مجھے بابا کا لالو نہیں بولی مر گئی وہ سر کو سینے سے لگائےمر گئی قید میں تنہا فڑا لاشا اٹھائیآئے بوجھ زنجیروں کا بھی آوتاک کردن میںہے بھاریبوجھ زنجیروں کا بھی آوتاک کردن میںہے بھاریقبر معصومہ کی تنہابیٹھا سجاج بنائےمر گئی قید میںتنہا فڑا لاشا اٹھائیمر گئی قید میںتنہا فڑا لاشا اٹھائیسکینہچوم کر رویا بہت وہآئے رسیاںکین شاہ کوچھوم کر رویا بہت وہآئے رسیاںکین شاہ کوبے کفن نب کروں گاکیسے غربتے ہیں سارےمر گئی قید میں تنہا فڑا لاشا اٹھائیمر گئی قید میں تنہا فڑا لاشا اٹھائیمر گئی قید میں تنہا فڑا لاشا اٹھائیزندگی چار برس کیخُک ہے صدیوں کے برابرزندگی چار برس کیخُک ہے صدیوں کے برابرایسے سجاد لکھے غمہر قمر نوحہ سنائےمر گئی قید میں تنہافڑا ناشا اٹھائیمر گئی قید میں تنہافڑا ناشا اٹھائیاے سکینااے سکینااے سکینااے سکینااے سکینااے سکینا