علی ورگ زمانے دے کوئی پیر وکھا مینوں
بس علی والا ہچکے گھرکے گا
علی باج محمد دا
کوئی پیر وکھا مینوں
علی باج محمد دا
علی باج محمد دا
کوئی پیر وکھا مینوں بس علی والا ہچکے گھرکے گا
علی باج محمد دا
کوئی پیر وکھا مینوں
علی باج محمد دا کوئی پیر وکھا مینوں
علی باج
محمد دا کوئی پیر وکھا مینوں
منظر فی زہر میں سارا علی کا ہے
جس صمت دیکھتا ہوں نا سارا علی کا ہے
پل کا جمال جزل شہرے سے ہے سیار
خوڑے پہ ہے حسین حسین نا سارا علی کا ہے
مرحب تو نیم ہے
میں شیر پھر پڑھ رہا ہوں
پل کا جمال جزل کے شہرے سے ہے آیا
پل کا جمال جزل کے شہرے سے ہے آیا
محادیت نے ہاں چکے
خوڑے پہ ہے حسین
خوڑے پہ ہے حسین
خوڑے پہ ہے حسین
خوڑے پہ ہے حسین
خوڑے پہ ہے حسین
سارا علی کا ہے
منظر فی زہر میں سارا علی کا ہے
پل کا جمال جزل
کے شہرے سے ہے آیا
خوڑے پہ ہے عباس
سارا علی کا ہے
دونوں ہاتھ چکو
ہاتھ چکے جرا
خوڑے پہ ہے عباس
خوڑے پہ ہے عباس
خوڑے پہ ہے عباس
سارا علی کا ہے
مرحب تو نیم ہے سر مکتل پڑھا ہوا
اٹھنے کا اب نہیں کہی
اب نہیں کہی مہرا علی کا ہے منظر فی زہر میں سارا علی کا ہے
لشا جی آپ بھی اکھاں چاند سنیں میں شیر پھر پڑھ رہا ہوں
جیدا پی رہی ہو تھا ہاتھ چکے کا چادر لا کے ذرا
پل کا جمال جزل کے شہرے سے ہے آیا
خوڑے پہ ہے حسین خوڑے پہ ہے عباس خوڑے پہ ہے حسین سارا علی کا ہے
منظر فی زہر میں سارا علی کا ہے
تم دخل دے رہے ہو عقیدت کے باب میں
دیکھو یہ معاملہ تو
دیکھو یہ معاملہ تو
میں
مکتا پیش کر رہا ہوں
تو کیا ہے اور کیا ہے تیرے علم کی بیسار
تجھ پر قرم نصیر یہ
سارا علی کا ہے
منظر فی زہر میں سارا علی کا ہے منظر فی زہر میں سارا علی کا ہے
احنے نظر کی آکھ کا دارا علی علی
آزم یہ مغفرت کی صندگی ہے ہمارے پاس
عَزَمُ يَمَدُ مِرَدُ کِ سَنَقِ جَنْ حَمَارِ پَاسِ
ہم ہیں علی کے اور ہمارا