سوئے کلور
تیرے راستوں
کی ہوا روتے ہیں
سوئے کلور
تیرے راستوں کی ہوا روتے ہیں
منظر درد کی
وہ ساری
فیضہ روتی ہے
سوئے کلور
تیرے راستوں کی ہوا روتے ہیں
بین کرتے ہویاں ہے کوئی سنتا ہی نہیں
شہر گریاں تیرے عاشقوں کی صدا روتی ہے
شہر گریاں تیرے عاشقوں
کی صدا روتی ہے
منظر درد کی
وہ ساری
فیضہ روتی ہے
دیکھ تیرے لیے خود اب
کزار روتی ہے
منظر درد کی وہ
ساری
فیضہ روتی ہے
جو لگے زخم و تنہاں نہیں روتے نازش
جو لگے زخم و تنہاں نہیں روتے نازش
صرف وہ خون سے آدھا
کبا روتی ہے
صرف وہ خون سے آدھا کبا روتی ہے
منظر درد کی وہ
ساری
فیضہ روتی ہے
جل پر تیرے راستوں
کی ہوا روتی ہے