کیسے سمجھائے تجھے اوہ منوہ
کیوں نہ
بھولائے اسے اوہ منوہ
کیسے سمجھائے تجھے اوہ منوہ
کیوں نہ
بھولائے اسے اوہ منوہ
اس کو تو یاد بھی نہیں کب تُو اس کے ہسنے پہ ہستا تھا
اس کے رونے پہ روتا تھا
کہے کا آسو یوں
بہائے تُو اس کے لیے
کہے کو اتنا یاد کرے ہے اسے
بارشوں کی
روشنی میں
بھیگتے تھے سمندر پہ
اوہ بارشوں کی روشنی میں بھیگتے تھے سمندر پہ
خوابوں کی دنیا
صحیح لگتی تھی حقیقت میں
اس کو تو
یاد بھی نہیں کب تُو اس کے مرنے پہ مرتا تھا
اس کے جینے پہ
جیتا تھا
کہے کا آسو یوں بہائے تُو اس کے لیے کہے کا اتنا یاد کرے ہے اسے
کیسے
سمجھائے تجھے او منوہ کیوں نہ بھولائے اسے او منوہ
کیسے سمجھائے تجھے او منوہ کیوں نہ بھولائے اسے او منوہ
او منوہ
او منوہ
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật