اے
یہ نظارے کافی ہے
دیکھو تیری تصویروں کو جب کیا حقیقت ہے یا نشا
تیری مسکا کے خاکر
توفے میں بھی تو لادوں اس میں ایسا کیا ہے تو بتا
تیرے میرے جن جو ہے ملے جسموں کی کیا خلش ہے بتا
تیرے جل کو سہی تو ہستا میرا ہے کدا
جھوم جا رے جھوم جا رے من میرے
خدا ملا تجھے یہاں
جھوم جا رے جھوم جا رے دل میرے
خدا ملا تجھے یہاں
جانتا تو ہوں میں بھی راز دل میں ہے تیرے کیا مجھ سے کہہ دینا تو ذرا
اب ذہن میں تو میرے تو پھر ہے تڑپا دی جانے کی کیا ہے ارادے تو بتا
رکھ لو چھپا کے میں تجھے دنیا سے لے جاؤں
چُرا خوابوں میں دستک دوں چھپ رہوں میں صدا
جھوم جا رے جھوم جا رے من میرے خدا ملا
تجھے یہاں پاس آئے جب وہ میرے او کدا
خوشبو سے مہکے یہ جہاں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật