نبیوں کے نبی امی لقبی کون این کے والی میں تیرا سوالی
میں تو تیرا سوالی
آقاں تیرا سوالی مولا تیرا سوالی
سلی آلہ سلی آلہ
سرکار مدینے میں بلا کیوں نہیں لیتے
کملی میں مجھے اپنی چھپا کیوں نہیں لیتے
میں آؤ مدینے میری اوقات ہی ہے
گر آپ بلا لے تو بڑے بات نہیں ہے
میں تو تیرا سوالی
آقاں تیرا سوالی مولا تیرا سوالی
سلی آلہ سلی آلہ
یوسف کو حسن مصر کا بازار چاہیے
موسا کو دور دور کو انوار چاہیے
کشتی کو نوہ نوہ کو پتہار چاہیے
حضرت خلیل کو گلو گلزار چاہیے
ہم کو مدینے والے کا دیدار چاہیے
میں تو تیرا سوالی
آقاں تیرا سوالی مولا تیرا سوالی
سلی آلہ سلی آلہ
اُن کی نایتیں بچا جا رہا ہوں میں
احسان اُن کہے کتابا جا رہا ہوں میں
لِلَّا سَمَالِئے مُجھے لِلَّا سَمَالِئے
لِلَّا ہَتھامِئے کہ گِرا جا رہا ہوں میں
میں تو تیرا سوالی
آقاں تیرا سوالی مولا تیرا سوالی
سلی آلہ سلی آلہ
چشمِ کرم حضور حُلاموں پے بھی ڈالو
سرکار ہمیں اپنا ہی دیوانا بنالو
صدقے میں حسن اور حُسین ابن علی کے
اللہ کے محبوب مدینے میں بُلالو
میں تو تیرا سوالی
آقاں تیرا سوالی مولا تیرا سوالی
سلی آلہ سلی آلہ
مانگتے ہیں کرم ان کا صدا مانگ رہے ہیں
دن رات مدینے کی دعا مانگ رہے ہیں
سرکار کا صدقہ میرے سرکار کا صدقہ
مہتا جو غنی شاہوں گدا مانگ رہے ہیں
میں تو تیرا سوالی
آقاں تیرا سوالی مولا تیرا سوالی
نبیوں کے نبی امی لقبی گونین کے والی میں تیرا سوالی
میں تو تیرا سوالی
سلی آلہ سلی آلہ
سلی آلہ