میں خود سے جھوٹ کچھ اِس طرح بولتی جاؤں
میں خود سے جھوٹ کچھ اِس طرح بولتی جاؤں
نئے دکھوں کے نئے باب کھولتی جاؤں
میں خود سے جھوٹ کچھ اِس طرح بولتی جاؤں
ہوا کے ہاتھ پہ خوشبو بھی ناچتی ہوگی
سو تیترین کی طرح میں بھی ڈولتی جاؤں
نئے دکھوں کے
نئے
باب
کھولتی جاؤں
کہیں وجود کے امکان میں
رہ نہ جائے کمی
میں زندگی کوئی رنگ گھولتی جاؤں
نئے دکھوں کے نئے
باب کھولتی جاؤں
کبھی
کبھی تو میرا دل بھی چاہے رکھندا
کبھی
کوئی سنتا رہے اور میں
بولتی جاؤں
نئے دکھوں کے نئے باب
کھولتی جاؤں
میں خود سے
جھوٹ کچھ اِس طرح بولتی جاؤں
نئے دکھوں کے
نئے باب
کھولتی جاؤں
میں خود سے
جھوٹ کچھ اِس طرح
بولتی جاؤں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật