جب سے ملی ہے بھی ایک دیارِ حضورصلى الله عليه وسلم سے
دل بن گیا مدینہ محمدصلى الله عليه وسلم کے نور سے
میں جو درِ رسولصلى الله عليه وسلم پہ جا کر بچل گیا
مجھ جیسا کوٹہ سکا مدینہ میں چل گیا
چشمِ کرم حضورصلى الله عليه وسلم کی جس پر بھی ہو گئی
دونوں جہاں کی آفتوں سے وہ نکل گیا
میں جو درِ رسولصلى الله عليه وسلم پہ جا کر بچل گیا
شہرِ نبی کی برکتیں دیکھو ہیں کس قدر
جو بھی گیا ہے اس کا مقدر بدل گیا
میں جو درِ رسولصلى الله عليه وسلم پہ جا کر بچل گیا
بیڑا تھا ڈوبنے ہی کو توفان میں میرا
نظریں اٹھی حضورصلى الله عليه وسلم کی پورا سبل گیا
میں جو درِ رسولصلى الله عليه وسلم پہ جا کر بچل گیا
شاہوں سے بڑھ کے مرتبہ ہے اس گدا کا جو
سلطانِ دو جہان کے ٹکڑوں پہ پل گیا
میں جو درِ رسولصلى الله عليه وسلم پہ جا کر بچل گیا
قسمت میں کاش ایسا بھی ہو کہ اٹھیں سبین
عاصف کا جالیوں کے خریدم نکل گیا
میں جو درِ رسولصلى الله عليه وسلم پہ جا کر بچل گیا
مجھ جیسا کھوٹا سکاں مدینے میں چل گیا
میں جو درِ رسولصلى الله عليه وسلم پہ جا کر بچل گیا