نبیوں کے نبی امی لقبی کون این کے والی
میں ہوں تیرا سوالی
سرکار مدینے میں بلا کیوں نہیں لیتے
کملی میں مجھے اپنی چھپا کیوں نہیں لیتے
میں آؤں مدینے میری اوقات نہیں ہے
گر آپ بلا لے تو بڑی بات نہیں ہے
میں ہوں تیرا سوالی
مولا تیرا سوالی
اُن کی عنایتیں ہیں بچا جا رہا ہوں میں
احسان اُن کا ہے کہ دبا جا رہا ہوں میں
لِللہ سمھالیے مجھے مولا سمھالیے
لِللہ تھامیے کہ گِرا جا رہا ہوں میں
میں ہوں تیرا سوالی
مولا تیرا سوالی
برسوں ہوئے تیباوں میں بُلایا نہیں اب تک
اب تک تو کیا سبر مگر سبر بھی کب تک
یا رب ہے مقدر میں اگر رب بھی زیارت
پہاچا دے مدینے میں مجھے اب گِرا جب تک
میں ہوں تیرا سوالی
مولا تیرا سوالی
یوسف کو حُسن مصر کا بازار چاہیے
موسیٰ کو تور تور کو انوار چاہیے
حضرت خلیل کو گل گل زار چاہیے
ہم کو تو کملی والے کا دیدار چاہیے
میں ہوں تیرا سوالی
مولا تیرا سوالی
گر تم نہ سنو گے تو میری کون سنے گا
گر تم نہ کرو گے تو کرم کون کرے گا
میں ہوں تیرا سوالی
مولا تیرا سوالی