سرکار مدینہ کا گدا جو بھی مانگوں مجھے سرکار عطا کرتے ہیںنسبت شاہ دوالم کے قسم ان کے نوکر کا فریشتے بھی حیاء کرتے ہیںآج بھی ہےخیمہِ اخلاق سے آتی ہے صداآج بھی ہےخیمہِ اخلاق سے آتی ہے صداکیا صدا آتی ہےکہ ان کو جنت کی پشارت دے دوجو شہر شاہ مدینہ کی صدا کرتے ہیںان کو جنت کی پشارت دے دوجو شہر شاہ مدینہ کی صدا کرتے ہیںجو شہر شاہ مدینہ کی صدا کرتے ہیںاور خدا کی قسم ان کے ہو جاؤتو ہر چیز تمہاری ہوگیان کے ہو جاؤتو ہر چیز تمہاری ہوگییہ سارے اعزازحضیلت والےمیرے سر کاکی نسبتسے بلا کرکرتے ہیںسارے اعزازحضیلت والےمیرے سر کاکی نسبتسے بلا کرکرتے ہیںسارے اعزازحضیلت والےمیرے سر کاکی نسبتسے بلا کرتے ہیںسارے اعزازحضیلت والےبھی آ جائیںکہ ہم سب سے کہیںسارے اعزازکاش وہ لمحہکاش وہ لمحہپیا جائے کہ ہم سب سے کہیںکیا کہیں کہ دوستوکوئے تیبہ ہے ٹھیکانہ اپناآج کل ہم بھی مدینے میں رہا کرتے ہیںکوئے تیبہ ہے ٹھیکانہ اپناآج کل ہم بھی مدینے میں رہا کرتے ہیںاور جو بھی مانگاآہآہجو بھی مانگامانگاآہجو بھی مانگاجو بھی مانگاجو بھی مانگاوہ ملا ان کے کرم کا صدقہجو بھی مانگاوہ ملا ان کے کرم کا صدقہاب میری آخری خواہش کیا ہےکہ زندگی جتنی بھی اب باقی ہےان کے قدموں میں گزر جائےدعا کرتے ہیںزندگی جتنی بھی اب باقی ہےان کے قدموں میں گزر جائےدعا کرتے ہیںزندگی جتنی بھی اب باقی ہےزندگی جتنی بھی اب باقی ہےان کے قدموں میں گزر جائےان کے قدموں میں گزر جائےدعا کرتے ہیںجو بھی مانگاآہآہجو بھی مانگاجو بھی مانگاجو بھی مانگاجو بھی مانگاجو بھی مانگاجو بھی مانگاوہ ملا اُلکےجو بھی مانگاکرم کا صدقہبس زندگی جتنی بھی اب باقی ہےاُلکے قدموں نے گزر جاتے دعا کرتے ہیںزندگی جتنی بھی اب باقی ہےاُلکے قدموں نے گزر جاتے دعا کرتے ہیںزندگی جتنی بھی اب باقی ہےاُلکے قدموں نے گزر جاتے دعا کرتے ہیںزندگی جتنی بھی اب باقی ہےفقیروں کے نگر کی رونکفقیروں کے نگر کی رونکاور یہ حقیقت ہے کہ شہرِ دل پراور یہ حقیقت ہے کہ شہرِ دل پرحکمرانی تو محمد کی گدا کرتے ہیںحکمرانی تو محمد کی گدا کرتے ہیںحکمرانیاور یہ حقیقتحقیقت ہے کہ شہرِ دل پر حکمرانی تو محمد کے غدا کرتے ہیںحقیقت ہے کہ شہرِ دل پر حکمرانی تو محمد کے غدا کرتے ہیںان کی ناموس تیری ناموس تیری آن پہ مرنے والےتیری ناموس تیری آن پہ مرنے والےتم کر تیری محبت کا علم سنتِ حضرتِ عباس ادا کرتے ہیںتم کر تیری محبت کا علم سنتِ حضرتِ عباس ادا کرتے ہیںمحبت کا علم سنتِ حضرتِ عفاظ ادا کرتے تھام کرتے ری محبت کا علم سنتِ حضرتِ عفاظ ادا کرتے ہیںمیرا ایمان ایمانمیرا ایمان ہے مسلک ہے یہی فاروقیکہ دو جہاں کا وفادار ہے جو سیدہ سہرہ کے بچوں سے وفا کرتے ہیںدو جہاں کا وفادار ہے جو سیدہ سہرہ کے بچوںسے وفا کرتے ہیںدو جہاں کا وفادار ہے جو سیدہ سہرہ کے بچوںسے وفا کرتے ہیںنسبتِ شاہ دو آدم کی قسمنسبتِ شاہ دو آدم کی قسمان کے نوکر کا فرشتے ہی حیائی کرتے ہیں