مدینے کی حسرت کے قربان جاؤںمدینے کی حسرت کے قربان جاؤںیہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہےکہ اس سبز گمبت کا ہر دم تسوورکہ اس سبز گمبت کا ہر دم تسوورعبادت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہےمدینے کی حسرت کے قربان جاؤںمناور مناور مدینے کے دن ہےدرخشاں درخشاں مدینے کی راتیںمناور مناور مدینے کے دن ہےدرخشاں درخشاںدرخشاں مدینے کی راتیںدرخشاں مدینے کی راتیںمدینے کی راتیںموتر موتر مدینے کی بستیموتر موتر مگینے کی بستییہ جنت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہےطلب کر لیا ہم کو جالی کے آگےہمارے مقادر جو سوئے تھے جاگےطلب کر لیا ہم کو جالی کے آگےہمارے مقادر جو سوئے تھے جاگےجو سوئے تھے جاگےنبی مکرم کی ہم آسیوںپر نبی مکرم کی ہم آسیوںپر انعیت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہےتیرے سبز گمبت پہ ہر دم نظر ہےنہ سوزے علم ہے نہ درد جگر ہےتیرے سبز گمبت پہ ہر دم نظر ہےنہ سوزے علم ہے نہ درد جگر ہےنہ درد جگر ہےنہ اپنی خبر ہے نہ دل کی خبر ہےنہ اپنی خبر ہے نہ دل کی خبر ہےیہ راحت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہےنہ سوزے علم ہے نہ درد جگر ہےجہاں سر جھکاتے ہی آکر فرشتےوہاں ہم گناہ گار کرتے ہیں سجدیںجہاں سر جھکاتے ہی آکر فرشتےوہاں ہم گناہ گار کرتے ہیں سجدیںوہاں ہم گناہ گار کرتے ہیں سجدیںجہاں سر جھکاتے ہی آکر فرشتےکرتے ہیں سجدےیہ بخشش نہیں ہے تو پھر اور کیا ہےیہ بخشش نہیں ہے تو پھر اور کیا ہےیہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہےکرم ان کا دیکھو عطا ان کی دیکھونزدیکنظر والو شانے سخا ان کی دیکھوکرم ان کا دیکھو عطا ان کی دیکھونظر والو شانے سخا ان کی دیکھوسخا ان کی دیکھوہے بہزاد کو ہر گھڑی آدھے بتہایہ نعمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہےمدینے کی حسرت