مدینے کے والی دو عالم کے داتا
میری بھی نظر سوئے تیبہ لگی ہے
مدینے کے والی دو عالم کے داتا
مدینے کے والی دو عالم کے داتا
میری بھی نظر سوئے تیبہ لگی ہے
میں محتاج ہوں ایک نگاہِ کرم کا
میں محتاج ہوں
میں محتاج ہوں ایک نگاہِ کرم کا
تمہارے کرم پر میری زندگی ہے
میں محتاج ہوں ایک نگاہِ کرم کا
ہے وادی امر پر خواہ
خالق کی رحمت
مسلم گئے بیت المقادس کی عظمت
ہے وادی امر پر خالق کی رحمت
مسلم گئے بیت المقادس کی عظمت
مگر قلب مزید
تر کو ہے
جس کی حاجت
وہ سلطانِ تیبہ
تمہاری گلی ہے
مگر قلب مزید
تر کو ہے
جس کی حاجت
وہ سلطانِ تیبہ
تمہاری گلی ہے
میں محتاج ہوں ایک نگاہِ کرم کا
تمہارے کی ٹکڑوں پہ میرا گزارا
تمہارے کی دربار کا ہوں میں منگتا
حبیبِ سیدی
یا رسول اللہ
تمہارے کی ٹکڑوں سے میرا گزارا
تمہارے کی دربار کا ہوں میں منگتا
میں مگتا جو تم سے نہ مانگوں تو پھر کسے مانگوں
جو تم سے نہ مانگوں تو پھر کسے مانگوں
تمہارا تو سارا گھرانا سخی ہے جو تم سے نہ مانگوں تو پھر کسے مانگوں
تمہارا تو سارا گھرانا سخی ہے میں محتاج ہوں
ایک نگاہِ کرم کا
یہاں رہ کے جینا ہے مرنے سے بدتر
اور وہاں جا کے مرنا ہے جینے سے بہتر
یہاں رہ کے جینا ہے مرنے سے بدتر
اور وہاں جا کے مرنا ہے جینے سے بہتر
میسر جو ہوں ان کے قدموں میں رہے کر
وہی زندگی اصل میں زندگی ہے
میسر جو ہوں ان کے قدموں میں رہے کر
میسر جو ہوں ان کے قدموں میں رہے کر
وہی زندگی اصل میں زندگی ہے
میں محتاج ہوں ایک نگاہِ کرم کا
بنا لے جسے اپنا محابوبِ داور
تو بگڑی بھی بڑھے گا
تو بگڑی بھی بن جائے اس کی سکندر
بنا لے جسے اپنا محابوبِ داور
تو بگڑی بھی بن جائے اس کی سکندر
نگاہِ کرم ان کی پڑ جائے جس پر
نگاہِ کرم ان کی پڑ جائے جس پر
نگاہِ کرم ان کی پڑ جائے جس پر
سمجھ لو کہ کھوٹی بھی اس کی کھری ہے
نگاہِ کرم ان کی پڑ جائے جس پر
سمجھ لو کہ کھوٹی بھی اس کی کھری ہے
مدینے کے والیوں میں بیٹھے گا
دو عالم کے داتا
میری بھی نظر سوئے تیبہ لگی ہے
میری بھی نظر سوئے تیبہ لگی ہے