ہٹ گے دھیان کتاب باتیں اور چھٹ کے سوک پڑھائیاں کے
نام کی گلیاں جڑ گے تھے پھر کس سے بیل برائیاں کے
ایک سیانی پچھے پاگل ہو کے مول لئی بدنامی رے
گلت ٹیم پہ گلت کام کی گلت بھری گئی ہمی رے
وہ میری اپنی کستی تھی یارو جو منے آپ ڈوبو دی
رے وہ پڑھ لکھ کے کچھ بنن کی عمر تھی جو اس پچھے کھو دی
بات کرنے اور ملن تے پہلا اس کی سہمتی ہوئی
تھی جب جاگن لگے راتاں نے جبے تو قسمت سوئی تھی
چھوٹھی ساتھی کا پیرانا پر ایک تو بھروا بھی روئی تھی
جب پرکھے پیار حلابتاں نے منے پائینا وات ہوئی تھی
پائینا وات ہوئی تھی
منے مار دیئے ججبات میرے اور لاش لکھو دی
رے وہ پڑھ لکھ کے کچھ بنن کی عمر تھی جو اس پچھے کھو دی
کتاباں میں سکھے گلاب رین لگے بڑھائی تے ریلیشن خراب رین لگے
خواباں میں بسے میں جناب رین لگے یار
بولیں کتھ کھوئے بھائی صاحب رین لگے
ہم سارے دکھے دکھے کونی کلاس میں تو ہون پھیل لگے آ کے بیٹھی پاس میں وہ
نیرا ویس بڑھا کھڑا ویس واس میں تو
فیوچر تڑے پڑھا تارے تے آکاس میں تو
اتنا سوچ پندہ اتنا منے گیان کڑے تھا
تھوکر لگی دیان آیا میرا دیان کڑے تھا
بیرا پتے جو پلین بہت لمبی تھی وہ لین جان
کینالی کی میں کلا جان کڑے تھا
آنکھاں پے نہیں بھروسہ تھا منے
جب وہ دکھی تھی
کوئی اتنا ستھرا ہو سکے یا بات سکھی تھی
آنکھاں پے نہیں بھروسہ تھا منے جب وہ دکھی تھی
کوئی اتنا ستھرا ہو سکے یا بات سکھی تھی
کر کے میس کلاسانے لیکچر اسکاں کے لاندے رہے
پیسے گئے اس پچھے جب پی آپاں سب کیا ہے تہ جان دے رہے
کچھ نہیں بچا پھر پائی آئے
جب آئی سو دھی
ریو پڑھ لکھ کے کچھ بنن کی عمر تھی جو اس پچھے کھو دی