Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
یہاں تو میرے بھائی سگے بھائی کے پاس پیسے آ جائے نا
تو اپنے بیٹوں کا رشتہ گریب بھائی سے نہیں پوچھتا
وہ کہتا ہے میں تیرے نا تاون کرنگا جدوں تیرے شادی کرنگا بچ گئے
بھئی تیرے رشتہ لے
تیرے گھر میں دولت آگی ہے لیکن اب اس کو نا اپنے سٹیٹس کے لوگ چاہیں
گاؤں سے آ کر پڑھنے والے بھولی گئے
کہ کس کی ماں نے کتنا زیور بیچا تھا
لوگ وقت بدل جاتا ہے تو بھول جاتے ہیں
حضرت گوھر سپاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ
غریب پروری کرتے میں دیدہ بات کرنے کی
پوزیشن میں نہیں ہوں کچھ طبیعت میری
ٹھیک نہیں تھی میں نے دوستوں سے کہا نہیں
کہ میں بیمار ہوں کہ میں نے کہا نہیں اس لیے
نہیں کہا کہ جلسے والوں نے بڑا بندبست
کیا ہوتا ہے پھر وہ پریشان ہو جاتے ہیں
اور یہ جو پوچھنے والے ہوتے ہیں نا یہ بھی ان کو بڑی ٹینشن دیتے ہیں
کہتے ہو تو اسنا ٹین بھی لیتا تھی کہ نہیں سے لیتا
کہا بھی تھا کہ نہیں
اس لیے میں بغیر کسی لوجت کے حاضر ہو گیا ویسے بھی میں نے کہا کہ چلو
یہ خیر کا کام ہے پہنچوں گا تو اس کی برکت سے اللہ فضل بھی فرمائے گا
ایک بات آپ ذرا غور کریں حضور گوثی پاک کی زندگی میں حضرت گوثی
پاک نے بقاعدہ پھٹی پر بیٹھ کے پہلے پوری دین پڑھا کتابیں پڑھیں
توجہ ہے آپ کی میری بات پر؟ ایسے ایسے تو کرو بولنا نہیں
بھی تو ایسے ایسے تو کرو انہوں نے ہے نا توجہ ما شاہ اللہ
پہلے انہوں نے گیاراں باراں سال بقاعدہ پڑھا
پھر گوثی پاک نے پڑھایا ہے مدرسے میں
صبح فقہ کا درس دیا
دپیر کو درسِ عدیث دیا
تفسیر بیان کی رات کو جلسوں میں تقریریں کی
ہفتے میں تین جلسے کرتے تھے
ستر ستر ہزار کا مجموع خطبہ سننے آتا تھا
حضرت گوثی پاک نے کتابیں لکھی
انہوں نے تحریر فرمائی
آج کل جو بندہ یہ والے کام کرے نا
پہلے پڑھے پھر پڑھائے پھر تقریر کرے
انہوں تو کہنے کہنے مولوی صاحب نے
یہ تو فقیر ہی نہیں
کون ہوتا ہے کہتا ہے جن کوش نہ ہوتا ہوئے
بالکل پرلے درجے کا جاہل
اللہ ما شاء اللہ وہ فقیر ہے
جو صویرے اٹھ کے اضان پڑھتا ہے مسجد کھولتا ہے
اس کو ایک مہینے کے بعد بھی تنخواہ دیتے
وقت سو دفعہ سوچتے ہیں کہ جنہیں مولوی
امیر نہ ہو جائے
لیکن جو سال کے بعد آتا ہے دورہ کرنے پیر صاحب وہ چاہے بچارہ
جو تالیف بات آسانہ جانتا ہو اس کے
سامنے لائنوں میں کھڑے ہیں نظرانہ لیے
پھر اسے پوچھو تو سہی
کہ جو بڑے پیر ہیں جو پیرانے پیر ہیں وہ تو پڑھتے پڑھاتے تھے
اور غوثِ پاک رضی اللہ تعالیٰ نے سے جب پوچھا گیا کہ آپ کتب کیسے بنے
فرمایا میں تو دین پڑھتے پڑھاتے ہی کتب بن گئے ہیں
کیا نبی پاک کی عدیث پڑھتے پڑھاتے معرفت نصیب نہیں ہوتی
اس سے زیادہ معرفت کسے ملے گی جو سارا دن بیٹھ کے رسول اللہ کی بات کرے
نبی پاک کا دین پڑھائے تفسیرِ قرآن پر بات کرے
اوہ میرے سنگیو اتنی بڑی تعداد میں آئے ہو خدارہ سوچنا
ہم نے عجیب سا معاول بنا لیا بالکل لیدہ سا
بندے کے کپڑے مہلے کچھلے ہیں کتنے دنوں سے وہ
نہایا کوئی نہیں روڑی پہ بیٹھے لوگ آج یوم رہے ہیں
خدا کے بندوں حضور نے تو فرمایا صفائی نصف ایمان ہے
پانچ وقت وضوح کرنے کا وقم دیا ہے
کوئی کرائیٹیریا تو بناو کسے مان رہے ہو
کوئی خیال تو کرو کوئی سٹیٹس تو
ہمارے ہاں جناب جو لمبی تصویر لے کے بیٹھ جائے
جبا ذرا لمبا ہو کہتے ہیں پہنچے ہوئے بابا جی
اور مولانا بیچارہ رات تیاری کرتے رہے صبح وہ
درست دے رہے ہیں کہتے ہیں کہ مولوی صاحب نے
وہ خدا کے بندے یہ تو اور یہ بنایا گیا محول حالانکہ
نبی پاک علیہ السلام مسجد شریف میں تشریف
لائے تھے ایک طرف لوگ اللہ کا ذکر کر رہے تھے
ایک طرف دین پڑا پڑایا جا رہا تھا حضور دونوں
کے بیچ کھڑے ہو گئے اور دونوں کی حوصلہ فضائی کی
فرمایا دونوں مجلسیں خیر والی ہیں دونوں محفلے خیر والی ہیں
اور پھر فرمایا چونکہ اللہ نے مجھے معلیم بنا کے بھیجا ہے
میں چونکہ استاد بن کے آیا ہوں
لہٰذا یہ لفظ کہتے کہتے حضور اس محفل میں
بیٹھ گئے جس میں دین پڑا پڑایا جا رہا تھا
اس محفل میں تھوڑا سا ذہن بنائیں حضرت غوث پاک نے پڑا پڑایا ہے
پانچویں بات اور اسی پر میں نے اپنی بات کو ختم کرنا ہے
دین کے مراکز غوث پاک نے دین کے مراکز قائم کی ہے
مراکز
مساجد کا قیام خانقاہ کا قیام مدرسے
کا قیام درس و تدریس کی جگوں کا قیام
لنگر خانوں کا قیام یہ سارے وہ کام ہیں جس سے مخلوق خدا فیض پاتی ہے
آپ کو پتہ ہے
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ تشریف لاکر
سب سے پہلا کام کیا کیا تھا حضور نے مسجد بنائی
اور اتنا حضور کو پیار ہے مسجد سے
اتنی محبت ہے نبی پاک کو
کہ صحابہ فرماتے ہیں حضور خود
ہم حاضر ہیں ہمیں حکم دیں تو فرمایا تم نے
زیادہ عجر لینا ہے اللہ سے میں نے نہیں لینا
پیچھے بڑی پڑی اٹھا لاؤ مجھ سے ایک دفعہ ایک
دوست نے پوچھا تھا مسجد نبی میں اتنی خوشبوں کیوں
ہے اتنی تھندک کیوں ہے تو میں نے کہا تھا اس کی وجہ
یہ ہے اس کی بنیادوں میں میرے کریم کا پسینہ شامل
ہے ارسا ہوا تیبا کی گلیوں سے وہ گزرے تھے
اب تک ان گلیوں میں خوشبو ہے پسینے کی
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
ایسا ہے کہ
حضور نے مسجد سے پیار کیا مسجد سے محبت کہیں
سفر پہ جاتے تو مسجد میں دو رکھتے پڑھ گئے
پڑھ گئے
واپس آتے تو مسجد میں دو رکھتے پڑھتے میں مراج شریف کے
موقع پہ دوستوں سے کہہ رہا تھا پورا مراج آپ دیکھو نا تو سارا نماز ہی
نماز حضور مسجد الحرام سے نکلے اور مسجد اکسا گئے یہاں بھی نماز پڑھی
وہاں بھی نبیوں کو نماز پڑھائی راستے میں کہتے ہیں میں نے دیکھا حضرت
موسیٰ اپنی قبر میں نماز پڑھ رہے تھے
حضور نے بیت المامور میں فرشتوں
کو دیکھا نماز پڑھتے نماز پڑھتے راستے میں
مدینہ منور آیا تو حضور فرماتے ہیں براک سے
اتر کر وہاں بھی میں نے نماز پڑھی نماز پڑھتے پڑھتے معبوب گئے
اور واپس آئے تو نمازیں
لے کے واپس تشریف لے آیا ہے نمازوں کے
ساتھ مسجد سے دلچسپی پیدا کریں معاول
وہ اس طرح کی عجیب کیفیت ہو گئی ہے
کہ مسجد کی صفائی پہ جگڑا ہوتا ہے
مسجد کی صفائی نہیں ہوئی تھی اور بڑے سمجڈار ہیں کمیٹی والے وہ
مولانا صاحب سے آکر کہتے ہیں تو ساں کڑا آپ کرنی بچے ہیں کوئی کرانی
تو بھئی بھیجیں اپنے بچوں کو آپ کرا دیتے ہیں ان سے صفائی
بھیجیں کیوں نہیں بھیج رہے
یہ صرف مولانا نے بچوں کو کہنا ہے مسجد کی صفائی کو آپ چھوٹی
بات سمجھتے ہیں حضرت بابا فرید الدین مسعود گنجے شکر سے کسی
نے کہتا دل بیچین رہتا ہے فرمانے لگے مسجد میں جاڑو دیا کارو
اٹھ فریدا ستیا تے چاڑو دے مسید
تو ستے رب جاگدا تیری ڈاڑے نال پریت
اٹھنا فریدا ستیا تے خلقت میں کھنجا
امتے کوئی مل جائی بکشی آتے تم ہی بکشی آجاؤ
مسجد سے محبت حضور نے پھر ساتھ ہی نبی پاک نے مدرسہ قائم فرمایا
اصحاب سفاہ کو ٹھہرایا
اس میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو ٹھہرایا
وہ پڑھتے پڑھاتے تھے اپنے آپ کو وقف کیا تھا انہوں نے دین کے لیے
کون تھے وہ لوگ حضرت ابو غرائرہ
کون تھے حضرت انس بن مالک
کون تھے وہ لوگ حضرت عبداللہ بن عمر جیسے لوگ
اس مدرسہ میں نبی کریم کے پاس پڑھتے تھے
سرور کائنات علیہ السلام نے وہ سارے کام اور پھر لنگر کھانا
آپ نے پڑھا ہوا ہے کہ مہمان آگئے
تو حضور نے فرمایا جو اسے کھانا کھلائے گا اللہ اس سے
راضی ہو گا اور صحابی لے گئے اور پھلا کھانا کیس طرح کھلایا
کہ بچوں کو بھوکا سلا دو
اللہ کرے آپ کو سمجھائے
یہ صحیح عدیث میں موجود ہے
بچوں کو سلا دیا بیوی سے کہا
کہ چراغ بند کردے نہ ٹھیک کرنے کے بہانے
خامد بھی بھوکے ہیں بیوی بھی بھوکی ہے
میہ بیوی بھی بغیر کھائے کے سو گئے
بچے بھی بغیر کچھ کھائے سو گئے
اور مہمان کو کھانا کھلایا
محبوب نے فرمایا اللہ بھی بڑا راضی ہے
اللہ کے رسول بھی بڑے راضی ہیں تو یہ
ہمارے بزرگوں نے ہمیں جب ہم ان کی صوبت
اختیار کریں کہ ان کو پڑھیں گے تو یہ
چیزیں ہماری طبیعت میں پیدا ہو
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật