یا مِت کرو
جب بھی میں لے کے بیٹھوں یادوں کو تمہاری
سچ میں جیوں یا جانا مر جاؤں
مر جاؤں
جب بھی میں لے کے بیٹھوں باتوں کو ہماری
سچ میں بھولنے کی کوشش کرتا ہوں
کرتا ہوں
جب بھی میں دیکھوں اب تو عادتیں تمہاری
بس وہیں آ کے تھوڑا بھی کرتا ہوں
بھی نڑتا ہوں
اے اے شبہ سام بڑی کی ہیں میں نے کوششیں
بھول جاؤں تجھے یا بھول جاؤں میں وہ چیجیں
جو بھی جوڑی ہیں تیرے ساتھ میں تیرے بعد ہیں
جیسا ہوں بچے تجھے پتہ نہیں ہے حالات میرے
ہم وہ عاشق ہیں جو ایک طرف عاشقی کرے
تم آسمانی تم کو سمندر میں پانی نہ ملے
تمہیں پتہ نہیں ہے سد بیوانا دوبارہ نہ ملے
ایسے سمندروں کے بیچ چھوڑائے ہمیں تو دور تک کنارہ نہ دیکھے
حیرانی ہوتی ہے اب ان دنوں کو سوچ کے تم
بنے شیل فیس تھوڑا میرے بارے بھی سوچتے
حیرانی ہوتی ہے اب من بھی بولے سوچ لے اب
پیار کے نام پہ اکثر مل جاتے ہیں دوگلے
حیرانی ہوتی ہے جب دل پہ ہوتے وار یہ آنکھیں
بھی بولے ہاتھوں سے اب خود دی آنسو پونچ لے
حیرانی ہوتی ہے جب دل رو بانت ساتھ میں بارس کا پانی
ہاتھ میں تو ہر بوند بارس کی لگے ساسے میری روکنے
کوئی آنکھیں میری نوج لے تاکہ میں اُس کی تصویروں کو
دیکھ نہ پاؤں تم اتنے تکڑے کر گئے دل کے میں سمیت نہ پاؤں
اب تیری یاد میں مشہور خود کو دیکھنا چاہوں
یاہ
مٹ کرو بھئی
جب بھی میں لے کے بیٹھوں یادوں کو تمہاری
سچ میں جیوں یا جانا مر جاؤں
جب بھی میں لے کے بیٹھوں باتوں کو ہماری
سچ میں بھولنے کی کوشش کرتا ہوں
جب بھی میں دیکھوں اب تو عادتیں تمہاری
بس وہیں آ کے تھوڑا بھگڑتا ہوں
ایک کر بیٹھے دوستی ریلیشن والے گول سے ہی
ہر بات وہ سنتی تھی کرتی تھی کامک بول پہ ہی
آج کل تو ٹھیک تھاک بندہ بن گیا ہے اُس کا
ایسری بھی کھاتی ہے تو فیور بھی رہتا ہے پستا
جیسے میں اُن دونوں کے بیچ میں پستا
چوچو بیگن سے سوچے بن جائے گا بیگن کا بڑتا
سوچے بن جائے گا پورا سوٹ ناب دیکھے کمر کا
کیا لگا مٹ کرو بھئی میں پیسوں کے البم نہیں کرتا
سب کچھ کروں گا لالا تو بس وہاں پہ کھڑا دیکھ
پبلک نے اُچھالی تو چہرہ میرا تو مرا دیکھ
نام سے میرے لنڈوں کا گمان تو کھڑا دیکھ
اب دیاں چپ میں باپل پکی میری جگہ دیکھ
میں نے چھوڑی ہے پیچھے وہ جنت کیا ہی زندگی بنا لی ہے
مجھے گانے دو شہن سے جانےτοڑی زندگی باقی ہے
میں نے چھوڑی ہے پیچھے وہ جنت کیا ہی زندگی بنا لی ہے
مجھے گان دو شہن سے گانیں
توڑی زندگی باقی ہے
جب بھی میں لے کے بیٹھوں یادوں کو تمہاری
سچ میں جیوں یا جانا مر جاؤں
مر جاؤں
جب بھی میں لے کے بیٹھوں باتوں کو ہماری
سچ میں بھولنے کی کوشش کرتا ہوں
کرتا ہوں